سمے وار (خصوصی رپورٹ)
جسٹس عرفان سعادت پر مشتمل بینچ نے آج 8 ستمبر 2022 کو سندھ ہائی کورٹ میں ڈومیسائل پر اعتراض کی پٹیشن خارج کردی، جس میں درخواست کی گئی تھی کہ پی آر سی میں مقامی غیر مقامی کا فرق ختم ہو رہا ہے۔ پٹیشن خارج کرتے ہوئے معزز جج نے درخواست گزسار کوکہا کہ قوم تقسیم ہے، ہم بٹے ہوئے ہیں ہمیں اپنی سوچ کو وسعت دینا ہوگی، جج نے قرار دیا کہ ایسی درخواست سے ہم زبانوں کی بنیاد پر مزید تقسیم ہوں گے
درخواست گزار نے اعتراض کیا کہ اس سے مقامی افراد کی حق تلفی ہوتی ہے اور دوسرے علاقوں اور صوبوں کے افراد یہاں ملازمتیں حاصل کر لیتے ہیں۔
جس پر جج نے کہا دوبارہ درخواست دینے سے پہلے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا آخری خطبہ حج پڑھ کر آنا۔
درخواست خارج ہونے پر کراچی کے شہری حلقوں کی جانب سے شدید افسوس اور مایوسی کا اظہار کیا ہے، اور سوال کیا ہے کہ کیا جج صاحبان ڈومیسائل کی شرط کہیں اور ختم کراسکتے ہیں، اگر سبھی کو سب جگہ حق ہے تو پھر ڈومیسائل ہی غیر آئینی ہوگیا، یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ کراچی کے لیے ڈومیسائل کی بات لسانیت ہو اور باقی پاکستان کے لیے یہ ایک آئینی حق ہو؟