سمے وار (خصوصی رپورٹ)
جاوید اختر نے ایک بار پھر سخت گیر ہندوستانی سوچ کا اظہار کرتے ہوئے امن کی بات پر پاکستان اور پاکستانیوں کو دو ٹوک جواب دے دیا۔
اتوار 20 فروری کو ہندوستانی نغمہ نگار لاہور کی تقریب میں براہ راست اظہار خیال کر رہے تھے کہ وہاں پاک وہند امن وامان کی خواہش کا اظہار کردیا گیا، جس پر جوابی مثبت تاثر دینے کے بہ جائے جاوید اختر بی جے پی کے کسی سخت گیر راہ نما کی طرح چڑھ دوڑے اور ممبئی حملوں کے حوالے نکال کر کہنے لگے کہ پاکستان میں اس کے ذمہ دار آزاد ہیں اور ہم نے تو پھر بھی نصرت فتح علی خان اور مہدی حسن کو کتنا خوش آمدید کہا لیکن پاکستان نے کبھی ایک پروگرام تک لتا منگیشکر کی گائیکی کے لیے نہیں کیا۔ یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ جب جاوید اختر نے پاکستان سے ایسے شکایتی رویے کا اظہار کیا ہے، اس سے پہلے بھی وہ اپنی ایسی فکر کا برملا اظہار کرتے رہے ہیں اور دیگر ہندوستانی فن کاروں اور شعرا کے برخلاف انتہا پسندوں کے نقطہ نظر کا اظہار کرتے رہے ہیں۔