Categories
Exclusive تہذیب وثقافت دل چسپ

یادوں میں بجتا سائرن

تحریر: زارا مظہر
خواتین جب اپنے گھر بار والی ہو جائیں تو ہر خوشی کے موقع پہ اپنے والدین کے گھر کے طور طریقوں کو یاد کرتی رہتی ہیں مہینہ بھر اپنی رحمتیں برسا کے رمضان رخصت ہوا چاہتا ہے آج چاند نکلنے نہ نکلنے کی تکرار شروع ہو جائے گی ۔ چاند ماموں کے چھپنے اور نکلنے کے دم سے ہی ہمارے دینی تہواروں کی تمام رونقیں بندھی ہیں ۔ اب تو کمیٹی والے ہی اعلان کرتے ہیں بچپن میں ہم عید کا باریک چاند بچشمِ خود دیکھا کرتے تھے ۔۔۔ ادھر چاند نکلتا ادھر امی پنچ سورہ سنبھال کے سال بھر کی عافیت و خوشحالی کے لئے آیات پڑھنی شروع کر دیتیں اور جامعہ اشرف العلوم کا سائرن الگ ہی دھج سے بجتا ۔۔۔ یہ شاندار سائرن شاید کہیں سے امپورٹ کیا گیا ہے یا خصوصی طور پہ بنوایا گیا ہے کئی شہر گھومے ہیں ایسا سائرن اور کہیں نہیں سنا ۔۔۔ ہماری اکثر تحریروں میں اس کا تذکرہ ہوتا ہے رمضان کے پہلے عشرے میں ایک محلے دار بہنا نے بڑی محبت سے کرم فرمائی کی اور سائرن بجنے کی ویڈیو اور آواز ریکارڈ کرکے بھیجیں ۔۔ اسّی کی دہائی سے لے کر آج تک اس کے بجنے میں سرمو فرق نہیں آیا گونجیلی آواز کا وہی بھاؤ اور بہ تدریج اتار چڑھاؤ ہے ۔ سائرن سنا تو ہم خود کو اپنے والدین کے صحن میں محسوس کیا کئے ۔ جھٹ اس مہربان بہنا کو کال ملائی رندھے گلے اور چشمِ تر سے کئی گھنٹے ان سے بات کی کتنی ہی یادیں تازہ کیں ہم عقیدت سے سوال پہ سوال دھرتے رہے وہ محبت سے جواب دیتی رہیں ۔ رمضان بھر کئی بار بجا بجا کے سنا ۔۔ ہر بار ایک سرشار سی بے اختیاری لگی ۔ اس کے بجنے کی گونج سے ہمارے سحر و افطار بندھے تھے ۔۔ یوں بجتا تھا کہ منٹ بھر اس کی گونج گردو پیش کو ڈھانپ لیتی تھی اس گونج کے سوا کچھ اور سنائی نہ دیتا تھا۔ سائرن رمضان کے علاوہ چھوٹی اور بڑی عید کی صبح اور 23 مارچ اور 14 اگست کو بھی بجایا جاتا تھا حالانکہ سائرن وہی ایک مخصوص ٹون میں بجتا تھا لیکن ہر بار الگ معنی دیتا تھا جب سے اپنے گھر بار والے ہوئے ہیں ایسا سائرن کبھی نہیں سنا۔ موبائل میں الارم لگا کے سوتے ہیں اب کوئی مہربان سائرن ہمیں نہیں جگاتا ۔جب تک ماحول دست رس میں ہو ہم سمجھتے ہیں ہماری مِلک ہے ایک بے پروائی سی رہتی ہے لیکن جب یہ ملکیت ہاتھوں سے پھسل جائے تو پہلو میں کسک دیتی رہتی ہیں ۔ ہر سال بات بات پہ رمضان میں میکے کی سحریاں اور افطاریاں یاد آتی ہیں ۔ سحر و افطار تو اب بھی ہوجاتے ہیں لیکن ان میں وہ سائرن نہیں بجتا

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *