سمے وار (خصوصی رپورٹ)
کراچی میں عام دنوں میں ٹریفک جام کی شکایات میں اضافہ ہونے کے حوالے سے جب سروے کیا گیا تو یہ بات سامنے آئی کہ اس کی وجہ تجاوزات، سڑکوں پر پارکنگ اور دیگر رکاوٹوں کے ساتھ ساتھ دن کے اوقات میں واٹر ٹینکر، ٹرالر، ڈمپر اور دیگر بھاری گاڑیوں کے ساتھ ساتھ بیرون شہر چلنے والی بسوں کی آزادانہ نقل وحرکت ہے۔
گذشتہ دنوں عدالتی حکم کے بعد جب کراچی سے پنجاب، سندھ اور دیگر صوبوں کو جانے والی ٹرانسپورٹ کے اڈوں کو صدر، کینٹ اور دیگر علاقوں سے منتقل کیا گیا ہے، تب سے ان بڑی بڑی بسوں نے شہر کے مختلف علاقوں میں اپنے اسٹاپ اور دفاتر قائم کردیے ہیں، جس کی وجہ سے شام کے اوقات میں گاڑیوں کی آمد ورفت میں شدید رکاوٹیں پیدا ہو رہی ہیں، ان بڑی بڑی بسوں کی سڑکوں کی موجودگی سے نہ صرف سڑک تنگ ہوتی ہے بلکہ شہر کے مختلف علاقوں میں باقاعدہ مسافر سوار کرانے اور اتارنے کے دوران بھی ٹریفک کی روانی میں شدید خلل پڑ رہا ہے، اس اہم مسئلے سے حکام نے آنگھیں بند کر رکھی ہیں۔ جب کہ شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ عدالت نے دوسرے شہروں کے درمیان چلنے والی بڑی بڑی بسوں کے اڈوں کو شہر سے باہر اسی لیے منتقل کیا تھا، تاکہ شہر میں ٹریفک رواں رہ سکے، لیکن یہاں الٹا یہ بڑی بسیں شہر کے مختلف مصروف علاقوں میں دندناتی پھرنے لگی ہیں، جس کی وجہ سے شہری روزانہ منٹوں کا سفر گھنٹوں میں طے کر رہے ہیں۔