Categories
جمعۃ المبارک رمضان سمے وار- راہ نمائی

کیا دورانِ خطبہ خطیب سے بات کی جا سکتی ہے؟

اجتماع نمازِ جمعہ کے آداب میں یہ بات شام ہے کہ جب اذان ہوچکے اور خطبہ جاری ہو تو کسی کے کندھے پھلانگ کر نہ جائیں، اور نہ ہی کسی کو ٹہوکا دے کر اشارے یا زبان سے کہیں کہ اِدھر ہوجاﺅ اِس سے جمعے کا سارا ثواب ضایع ہونے کا اندیشہ ہے۔ کہتے ہیں کہ اگر کسی نے خطبے کے دوران بات کرنے والے کو اشارے یا زبان سے بات کرنے سے منع بھی کیا تو اس نے بھی اپنا سارا اجر ضایع کر دیا۔ اس لیے جمعے دوران اس بات کا خیال رکھنا چاہیے۔ اگر کوئی خطبے کے دوران بات کرے تو اس کا کوئی جواب نہ دیں اور خطبے کے بعد اسے بتا دیں کہ یہ عمل درست نہیں۔ خطبہ ختم ہونے کے بعد جب تک خطیب منبر سے نہ اترے صفیں درست نہیں کرنی چاہئیں، یہ بھی جمعے کا ادب ہے۔ جہاں جمعے میں شرکا کا آپس میں بات کرنا ممنوع ہے، وہیں لوگوں کو اس بات کی اجازت ہے کہ وہ دوران خطبہ، خطیب سے بات کرسکیں اور کچھ پوچھ سکیں، اسی طرح خطیب بھی چاہے تو کسی شخص سے کچھ بات کہہ سکتا ہے اور وہ شخص بھی بلا حرج اس بات کا جواب دے سکتا ہے، لیکن یہ اجازت صرف خطیب کے لیے ہے۔ ہمیں چاہیے کہ ہم سب ان باتوں کا خیال رکھیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *