سمے وار (خصوصی رپورٹ)
گذشتہ روز 11 ستمبر 2025 کو قیوم آباد چورنگی اور کورنگی روڈ پر بدترین ٹریفک جام میں انتظامیہ کی نااہلی کھل کر سامنے آگئی۔ کورنگی ندی میں طغیانی کی پیشگی اطلاعات کے باوجود انتظامیہ نے کوئی ترتیب نہیں بنائی کہ کس طرح ٹریفک کو متبادل راستوں پر موڑا جائے گا۔ اس موقع پر سڑک پر بڑے پیمانے پر عام گاڑیوں، موٹرسائیکلوں اور مسافرو بسوں کے ساتھ ساتھ سندھ اور پنجاب کے مختلف شہروں کو جانے والی دیو ہیکل بسیں بھی پھنسی ہوئی دکھائی دیں۔ کئی ماہ سے غیر قانونی طور پر عام سڑکوں پر رواں دواں دیو ہیکل بسیں نہ صرف سڑکوں پر حادثوں کا باعث بن رہی ہیں، بلکہ ٹریفک جام کا بھی بنیادی محرم بن رہی ہییں۔ اس ٹریفک میں بھی بڑے پیمانے پر یہ بسیں راستوں کو گھیرے ہوئے دیکھی گئٰیں، اس کے ساتھ ساتھ آئل ٹینکر اور واٹر ٹینکروں کی ایک بڑی تعداد بھی موجود تھی۔
انتظامیہ کی نااہلی کا یہ عالم تھا کہ گاڑیوں کی لمبی قطاروں کے باوجود ٹریفک کو شہید ملت ایکسپریس وے کی طرف نہیں موڑا گیا کہ کسی طرح گاڑیوں کو آگے بڑھنے میں مدد مل سکے۔ جس سے واضح ہوتا ہے کہ ٹریفک پولیس اور صوبائی وشہری حکومت اس حوالے سے کوئی بھی حکمت عملی بنانے میں ناکام رہیں، جس کے نتیجیے میں سارا دن ٹریفک جام رہا اور لوگوں کو منٹوں کا سفر گھنٹوں میں طے کرنا پڑا۔
