Categories
انکشاف ایم کیو ایم قومی تاریخ قومی سیاست کراچی

اسٹیٹ بینک میں وہ کون لوگ ہیں، جو قائد ملت کے مقام سے واقف نہیں، کشور زہرا


کراچی (سمےوار رپورٹ)
متحدہ قومی موومنٹ کی رکن قومی اسمبلی کشور زہرا نے کہا ہے کہ 75 روپے کے یادگاری نوٹ میں لیاقت علی خان کو نظرانداز کرنا نہایت غیر مناسب عمل ہے۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں کیا۔ انھوں نے کہا کہ میرا اسٹیٹ بینک کے بورڈ آف گورنرز سے سوال ہے کہ انھوں نے پاکستان کی ڈائمنڈ جوبلی کے موقع پر جاری کیے جانے والے 75 روپے کے یادگاری نوٹ میں بانی پاکستان کے بعد ملک کی سب سے نمایاں ہستی نواب زادہ لیاقت علی خان کو کیسے نظرانداز کر دیا۔ قائداعظم اور قائد ملت، یہ ہندوستان میں گاندھی جی اور پنڈت نہرو کی طرح ہمارے ہاں کی دو سب سے بڑی شخصیات ہیں۔ آج 75 سالہ یوم آزادی کے موقع پر اس شخص کو کیسے بھلادیا گیا، جس کی قیام پاکستان کے لیے اتنی قربانیاں ہیں اور یہاں تک کہ آج بھی ہندوستانی دارالحکومت میں قائم پاکستانی سفارت خانہ تک اسی کی دی ہوئی جگہ پر قائم ہے۔ اور آج اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے اس موقع پر اسی محسن لیاقت علی خان کو کیسے بھلا دیا؟ آج قوم کو اس بات کا جواب چاہیے کہ آخر اسٹیٹ بینک کے بورڈ آف گورنرز میں ایسے کون سے لوگ موجود ہیں، جنھوں نے لیاقت علی خان جیسی شخصیت کو بھی یاد نہیں رکھا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *