کراچی (سمے وار رپورٹ)
یہ بات ہم سب کے لیے حیران کن ہے کہ ماہرین کہتے ہیں کہ ہمیں اپنے گھروں میں ، چھتوں، کھڑکیوں اور برآمدوں میںچڑیوں، کبوتروں اور دیگر پرندوں کے لیے صرف پانی رکھنا چاہیے، کیوں کہ اگر آپ ان کے لیے اناج اور دیگر قسم کے دانے دنکے وافر مقدار میں ڈالتے ہیں، تو اس سے ’قدرتی سائیکل‘ متاثر ہونے کا خدشہ پیدا ہوتا ہے۔ ’نہیں ہے نکمی کوئی چیز قدرت کے کارخانے میں‘ کے مصداق ہر چھوٹے سے چھوٹا کیڑا مکوڑا بھی اس زمین کے نظام میں اپنا کوئی نہ کوئی کردار ادا کر رہا ہے اور پھر اس کے بعد وہ اس کڑی کو جوڑتا ہوا کسی دوسرے کی غذا بن جاتا ہے، زمین کے اندر اور باہر مختلف قسم کی گیس اور ایسے مواد موجود ہوتے ہیں، جن کو تلف کرنے اور دوبارہ جزو زمین بنانے اور زمین کے لیے اچھا بنانے کے لیے یہ چھوٹے چھوٹے جرثومے اور کیڑے مکوڑے بنیادی کردار ادا کرتے ہیں، جو پھر مختلف بڑے جانوروں اور پرندوں کی غذا بھی بن جاتے ہیں۔ اگر ان پرندوں کو وافر مقدار میں اناج میسر آجائے تو پھر زمین پر یہ کیڑے مکوڑے بہت بڑھ جائیں گے جو ظاہر ہے قدرتی نظام کے لیے ایک غیر مناسب امر ہوگا۔ جب کہ ہم دیکھتے ہیں کہ مختلف چورنگیوں اور فٹ پاتھوں پر بڑے پیمانے پر کبوتروں کے لیے اناج وغیرہ ڈالے جانے لگا ہے، جو کہ ایک لحاظ سے درست نہیں۔ اسی لیے ماہرین کہتے ہیں کہ سخت گرمی اور موسمی تغیرات کے پیش نظر پرندوں کے لیے پانی رکھنا جتنا ضروری ہے، اتنا ہی اناج کا وافر مقدار میں میسر ہونا نقصان دہ ہے، کیوں کہ اس سے وہ اپنی معمول کی غذا کیڑے مکوڑے اور زمین کے دور دراز حصوں میں موجود مختلف غذا جو انسانی کھانے کے لائق نہیں، اس سے غافل ہوجاتے ہیں، جو کہ نہیں ہونا چاہیے۔ امید ہے اب آپ کو یقیناً ماہرین کا یہ نکتہ ضرور سمجھ میں آگیا ہوگا اور اب آپ بھی اس بات پر عمل کریں گے۔
Categories