کراچی (رپورٹ: رضوان طاہر مبین)
ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک سیما کامل نے کہا ہے کہ امید ہے کہ ملک میں ایک سال میں بغیر برانچ کے ’ڈیجیٹل بینک‘ فعال ہوجائیں گے، انھوں نے ان خیالات کا اظہار ’سنڈے ایکسپریس‘ کو دیے گئے اپنے خصوصی انٹرویو میں کیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اسٹیٹ بینک نے ڈیجیٹل بینک کا فریم ورک بنایا ہے، جس میں بینکوں کی شاخیں نہیں ہوں گی، یا تھوڑی سی ہوں گی، جس کے لیے اندرون اور بیرون ملک کی 20 کمپنیوں نے درخواستیں دی ہیں، پہلے مرحلے میں ہم پانچ ڈیجیٹل بینکوں کو لائسنس دیں گے، جس میں سب کچھ ڈیجیٹل ہوگا، بس تھوڑی سی برانچیں ہوں گی۔ آئندہ کچھ ماہ میں اس کا اعلان کر دیں گے۔ اس کے بعد پہلے ایک پائلٹ ہوگا، وہ یہ کر کے دکھائیں گے، اس کے بعد اس پروگرام کو حتمی شکل دے دی جائے گی، امید ہے کہ سال بھر میں ’ڈیجیٹل بینک‘ فعال ہو جائیں گے۔ انھوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ مجموعی طور پر گذشتہ دوسال میں برآمدات میں اضافہ ہوا ہے، تاہم درآمدات اور برآمدات میں موجود خلا اس کا سبب ہے، جس وجہ سے ہمیں بار بار ’آئی ایم ایف‘ سے پیسے لینے پڑتے ہیں، بیرون ملک موجود اثاثوں کی واپسی سے ملکی معیشت بہتر ہوگی۔ ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان سیما کامل کا تفصیلی انٹرویو 24 ستمبر 2022ءکو روزنامہ ایکسپریس کے ’سنڈے میگزین‘ میں شایع ہوگا۔
Categories