سمے وار (خصوصی رپورٹ)
11اپریل 2022ءکو منتخب ہونے والے وزیراعظم شہباز شریف کے بارے میں چند دل چسپ حقائق اور اعزازات جو آپ نے کبھی نہیں سنے ہوں گے۔
۔شہباز شریف ملکی تاریخ کے پہلے وزیراعظم ہیں، جو تحریک عدم اعتماد کی کام یابی کے بعد قومی اسمبلی سے منتخب کیے گئے ہیں، کیوں کہ عمران خان سے پہلے کوئی وزیراعظم تحریک عدم اعتماد کا شکار نہیں ہوا۔
۔شہباز شریف ملکی تاریخ کے وہ پہلے وزیراعظم ہیں، جن کے سگے بھائی بھی منتخب وزیراعظم پاکستان رہ چکے ہیں۔
۔شہباز شریف دوسرے وزیراعلیٰ پنجاب ہیں، جو وزیراعظم پاکستان بننے میں کام یاب ہوئے، ان سے پہلے انھی کے بھائی میاں نواز شریف پہلے وزیراعلیٰ پنجاب اور پھر وزیراعظم پاکستان بن چکے ہیں، ان کے علاوہ ملک کا اور کوئی وزیراعلیٰ وزارت عظمیٰ تک نہیں پہنچ سکا ہے۔
۔شہباز شریف کے وزیراعظم بننے کے بعد ’شریف خاندان‘ ملک کا وہ پہلا خاندان بن گیا، کہ جس کے پاس وزارت عظمیٰ چوتھی بار آئی ہے۔ واضح رہے ’بھٹو خاندان‘ میں ذوالفقار بھٹو کے بعد بے نظیر بھٹو دو بار وزیراعظم بنیں، یعنی ’بھٹو خاندان‘ میں یہ موقع تین بار ہی آسکا ہے۔ )اگر بلاول وزیراعظم بنتے ہیں اور اگر اسے بھٹو خاندان ہی میں شمار کیجیے تو یہ ریکارڈ برابر ہوسکتا ہے۔)
۔شہباز شریف کے وزیراعظم بننے کے بعد ’شریف خاندان‘ ملک کا وہ پہلا خاندان بن گیا ہے، جس کے پاس چار مرتبہ وزارت اعلیٰ (ایک بار نواز شریف تین بار شہباز شریف وزیراعلیٰ پنجاب) اور چار بار وزارت عظمیٰ (تین بار نواز اور ایک بار شہباز) آئی ہے۔ (اگر حمزہ شہباز وزیراعلیٰ پنجاب بن جاتے ہیں، تو پانچ وزارت اعلیٰ ہو جائیں گی۔)
۔اگر حمزہ شہباز وزیراعلیٰ پنجاب منتخب ہو جاتے ہیں، تو ملکی تاریخ میں یہ بھی ایک نیا باب ہوگا کہ باپ وزیراعظم اور بیٹا وزیراعلیٰ ہوگا۔