سمے وار (خصوصی رپورٹ)
ٹیلی فون اور پھر اس کی تیزی سے بدلتی ہوئی شکل، پہلے تار والے بھاری بھرکم فون، پھر ان میں ڈائل کے بہ جائے بٹن والے نمبر کی آمد، پھر دوسری جانب موجود نمبر کے بارے میں آگاہی، اس سے بھی بڑھ کر موبائل فون اور پھر بہ تدریج اس میں بھی جدت، جو اسمارٹ فون کی شکل میں اپنے عروج پر ہے، لیکن حال ہی میں نوکیا کے سی ای او پیکا لینڈ مارک نے اعلان کردیا ہے کہ 2030 تک لوگ اسمارٹ فون کے بہ جائے اپنے جسموں میں نصب ہونے والی ڈیواسز پر انحصار کرنے لگے ہیں، تو دل تھام کر بیٹھیے یہ جدید سے جدید شکلیں اختیار کرنے والے فون بھی قصہ پارینہ بننے کو ہیں۔ اس کی جگہ ہمارے دماغ اور جسم کے مختلف حصوں میں مختلف آلے لگا دیے جائیں گے اور ہم کم سے کم موبائل چھیننے کے خطرے سے محفوظ ہوں گے اور نہ ہی موبائل اٹھا کر رکھنے یا گھر پر بھول جانے کا خدشہ باقی رہے گا۔
یعنی لگ بھگ دس برس کے عرصے میں ہم یہ دنیا بھر میں یہ تبدیلی دیکھیں گے جب ہم اپنے جسم میں نصب کسی ڈیوائس سے رابطے کریں گے، کسی کو کال کریں گے اور کوئی پیغام روانہ کیا کریں گے،
Categories