Categories
انکشاف دل چسپ رضوان طاہر مبین

’گوشت کھا کے جیتا ہوں، انسان نہیں ایک چیتا ہوں!‘

تحریر: رضوان طاہر مبین
آج کل پارلیمان سے متنازع اور عجیب وغریب صنف کی تبدیلی کے قانون کی بڑی چرچا ہے، جسے ’ٹرانس جینڈر بل‘ کے نام سے یاد کیا جا رہا ہے۔ متواتر اس قانون کی تکرار کے باعث ہمیں اپنے بچپن میں لے گئی۔ کیا آپ کو بچپن میں غالباً ‘آنکھ مچولی‘ رسالے میں شایع ہونے والی وہ تصویری رپورٹ یاد ہے، جس میں ایک ایسے شخص کے بارے میں بتایا گیا تھا کہ جو عام انسانوں کی طرح کھانا کھانے کے بہ جائے گوشت کھاتا تھا اور اس رپورٹ کے مطابق اس شخص کا کہنا تھا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ وہ دراصل ایک چیتے ہیں اور ”غلطی سے“ انسانی جسم میں پیدا ہوگئے ہیں، اس لیے انھوں نے چیتے کی طرح منہ کھول کر دھاڑتی ہوئی ادا دکھاتے ہوئے اپنی تصویریں بھی کھچوائی تھیں، جس میں انھوں نے اپنے جسم کو چیتے کے دھاریوں والے رنگ میں رنگوا لیا تھا ۔ اب ہمیں یہ تو یاد نہیں ہے کہ وہ پرا رسالہ ’آنکھ مچولی‘ کس مہینے کا تھا اور ان موصوف کا نام اور ان کا تعلق کہاں سے تھا، آج ہم نے بہ ذریعہ انٹرنیٹ انھیں تلاش کرنے کی کوشش کی، لیکن دیگر بہت سی تصویریں تو دکھائی دیں، لیکن ان کے بارے میں معلوم نہیں چل سکا۔ البتہ ہمیں اپنے بچپن کے اُس پرانے رسالے میں شایع ہونے والی اس کی سرخی ضرور یاد رہ گئی جو یہ تھی کہ ”گوشت کھا کے جیتا ہوںِ، انسان نہیں ایک چیتا ہوں۔“

اپنی تحریریں بھیجنے کے لیے
samywar.com@gmail.com

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *