سمے وار (خصوصی رپورٹ)
یکم اپریل سے ٹورنٹو میں سرکاری اور نجی املاک پر کبوتروں یا گلہریوں کو کھانا کھلانا غیر قانونی قرار دیدیا گیا۔اب ٹورنٹو میں ہائی پارک میں کبوتروں یا بطخوں کو کھانا کھلانا یا اپنے پچھلے ڈیک پر گلہریوں کو مونگ پھلی پیش کرنا ممنوع ہے۔
ٹورنٹو اینیمل سروسز کی چیف ویٹرنریرین اور ڈائریکٹر ایستھر اٹارڈ نے کہا کہ جنگلی حیات کو کھانا کھلانا جانوروں اور انسانوں دونوں کے لیے خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ جانوروں کو کھانا کھلانے سے قربت کے لیے ان کی وہ لوگوں سے کھانے کی توقع کرنے لگ جاتے ہیں اور انکی خوراک تلاش کرنے کی قدرتی صلاحیت کمزور ہوتی جاتی ہ عطارڈ نے کہا۔ ساتھ ہی ساتھ وہ انسانوں کے قریب سے قریب تر آکر انسانوں کو بیماریاں منتقل کرتے ہیں۔۔
اٹارڈ نے کہا کہ انسانی خوراک اکثر جانوروں کی خوراک کا قدرتی حصہ نہیں ہوتی۔ “یہ وہ نہیں ہے جس کے لئے ان کا نظام ہاضمہ تیار ہے۔” ہم نے نوٹ کیا کہ غلط خوراک انکے دانتوں کی خرابی سے لے کر انکی تولیدی صلاحیتوں میں پر بھی منفی اثرات ڈالتی ہے۔
پرندوں اور جانوروں کو کھانا کھلانے سے وہ ایک ہجوم کی صورت میں جمع ہوتے ہیں، جس کی وجہ سے ان میں بیماری کے پھیلنے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں ۔ پچھلے اکتوبر میں، ٹورنٹو میں ریکونز میں کینائن ڈسٹیمپر وائرس کے پھیلاؤ کی وجہ سے جانوروں کی لاشوں میں ڈرامائی اضافہ دیکھا گیا۔ ایویئن فلو بھی انتہائی تشویش کا باعث ہے، عطارڈ نے کہا۔ “یہ واقعی ایک گندا، انتہائی پیتھوجینک وائرس ہے جو پرندوں کے درمیان آسانی سے پھیل جاتا ہے۔” پرندوں کو کھانا کھلانا ان کو جمع کرنے، انکا ہجوم اکھٹا کرنے اور بیماری کو ایک سے دوسرے میں منتقل کرنے کا سبب بن سکتا ہے۔
ٹورنٹو کی بلدیہ کی جانب سے پرندوں سے محبت کرنے والوں کو کہا گیا ہے کہ نیا اصول سونگ برڈز پر لاگو نہیں ہوتا ہے۔ انھیں اب بھی اپنے گھر کے پچھواڑے میں برڈ فیڈر رکھنے کی اجازت ہے۔ لیکن صفائی ستھرائی کے ساتھ ورنہ گندگی سے دوسرے جانور وہاں جمع ہوسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یقینا اس پابندی کے کچھ سماجی اثرات بھی پڑسکتے ہیں۔۔
“میں اپنے بہت سے مقامی پارکوں میں جاتی ہوں اور دیکھتی ہوں کہ جو لوگ بہت اکیلے رہتے ہیں، وہ روزانہ باقاعدگی سے پارک آکر جانوروں کو خوراک بانٹ کر خوشی محسوس کرتے ہیں۔ اب اس پر پابندی لگانا بظاہر افسوسناک لگتا ہے جیسے آپ کسی سے اسکی ھابی چھین رہے ہیں”۔۔۔مگر انسانوں اور جانوروں کے وسیع تر مفاد میں ہے__
لوگ جنگلی حیات سے خوراک بانٹ کر جڑنا چاہتے ہیں، لیکن انہیں بڑی تصویر کے بارے میں سوچنے کی ضرورت ہے کہ یہ خوراک جانوروں کے ساتھ کیا کرتا ہے۔”
یہ پابندی بنیادی طور پر ٹورنٹو کے باشندوں کو اس بارے میں تعلیم دینے کی ایک مہم کے طور پر شروع کی ہے کہ جنگلی جانوروں کو کھانا کھلانے سے گریز کیوں ضروری ہے۔ “—یہ کوئ بھاری ہاتھ دیکھانے اور لوگوں کو سزا دینے کے لیئے نہیں ہے۔”
ابھی جرمانہ کے لیئے کوئ رقم طے نہیں ہے، لیکن پارکوں میں جنگلی حیات کو کھانا کھلانے کے لیے پچھلے جرمانے کی بنیاد پر، یہ تقریباً تین سو پینسٹھ ہو سکتا ہے۔ بلدیہ نے کہا ہے کہ لوگ اگر کسی کو جنگلی حیات کو کھانا کھلاتے ہوئے دیکھیں تو وہ اس کی اطلاع 311 پر دیں۔
اٹارڈ نے کہا کہ جنگلی حیات کے ساتھ بات چیت کرنے کا سب سے محفوظ طریقہ دور سے ہے، اس طرح سے جو ان میں کوئ خلل نہ ڈالے، انھیں کوئ نقصان نہ پہنچائے۔۔
(بہ شکریہ دھرتی گپتا ٹورانٹو اسٹار اسٹاف رپورٹر )