سمے وار (خصوصی رپورٹ)
کنٹونمنٹ بورڈ کلفٹن (سی بی سی) کے علاقے چانڈیو ویلیج نزد خیابان جامی میں تجاوزات قرار دے کر کچھ عرصے قبل مسمار کی گئی دکانیں دوبارہ تعمیر کی جا رہی ہیں، جس پر لوگوں ںے مطالبہ کیا ہے کہ اس کا نوٹس لیا جائے۔ پنجاب چورنگی انڈر پاس کے پنجاب کالونی جانے والی سمت پر نئی تعمیر شدہ دکانوں پر باقاعدہ پلاٹ نمبر “ای 20/13” بھی درج کیا گیا ہے۔ تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ آیا یہ حکام کی ملی بھگت سے دوبارہ تجاوزات قائم کی گئی ہیں یا پھر اب انھیں باقاعدہ کوئی قانونی شکل دے دی گئی ہے۔ یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگر یہ قانونی ہی شکل دینی تھی تو انڈر پاس کے راستے کو پکا کرتے ہوئے ہی اسے قانونی شکل دے دی جاتی، اس طرح ایک ڈیڑھ سال بعد دوبارہ قائم کرنے سے شکوک وشبہات جنم لے رہے ہیں، جیسا کہ عام طور پر ہوتا ہے کہ تجاوزات کے خلاف کارروائی کے نام پر توڑ پھوڑ اور لوگوں کا نقصان ہوتا ہے اور پھر مبینہ طور پر مٹھی گرم کرکے دوبارہ سلسلہ جاری ہوجاتا ہے اور پھر کچھ عرصے بعد دوبارہ تجاوزات کے خلاف آپریشن کے نام پر لوگوں کی املاک مسمار کردی جاتی ہیں۔
“سمے وار” کو حاصل دستاویزات کے مطابق نئی تعمیرات سپریم کورٹ سے مقدمہ جیتنے کے بعد کی جا رہی ہیں، اس لیے انھیں قانونی حیثیت حاصل ہے، لیکن اس کے باوجود ہائی ٹینشن لائن کے نیچے یہ تعمیرات بنیادی اصول اور ضوابط کے خلاف ہے۔ اس حوالے سے عوام میں تشویش اور سوالات پائے جاتے ہیں۔