سمے وار (مانیٹرنگ ڈیسک)
گذشتہ ماہ جاری ہونے والے ‘نیب’ (قومی احتساب بیورو) کے نئے ضابطوں کے نتیجے میں بانی پاک سرزمین پارٹی اور موجودہ ایم کیو ایم (بہادرآباد) کے سابق سینئر ڈپٹی کنوینئر اور موجودہ سینئر رکن رابطہ کمیٹی سید مصطفیٰ کمال اور کچھ دیگر راہ نمائوں کے خلاف کراچی کے علاقے کلفٹن میں واقع کروڑوں روپے کی سرکاری زمین غیر قانونی طور پر الاٹ کرنے کے الزام میں احتساب عدالت کراچی میں ریفرنس زیر سماعت ہے۔ جس میں اب نئے ضابطوں کے مطابق انھیں گلو خلاصی مل جائے گی۔ کیوں کہ نیب نے کہا ہے کہ آئندہ صرف درست اور حقیقی شکایات پر کارروائی کی جائے گی تاکہ عدالت کا وقت ضائع نہ ہو۔ “بدنیتی” پر مبنی شکایات پر غور نہیں کیا جائے گا، بلکہ ایسی شکایات پرسزا بھی دی جاسکے گی!
نیز تاجروں اور سرکاری ملازمین کے خلاف ‘غیر مصدقہ’ شکایات پر غور نہیں کیا جائے گا۔ گریڈ 20 اور اس سے اوپر کے گریڈ کے حامل افسران کے خلاف کارروائی کے لیے چیئرمین نیب کی منظوری ضروری ہوگی۔
Categories