سمے وار (خصوصی رپورٹ)
جنرل پرویز مشرف کے دور حکومت میں احمد سعید کو ’پی آئی اے‘ کی ذمہ داری دی گئی، انھوں نے ’بوئنگ ٹرپل سیون‘ آٹھ جہاز خریدے، جب کہ ایئر بس کے اسٹور میں پڑے ہوئے ائیر بس اے تھری 10 کے چھے جہاز لیز پر لیے گئے جن کو بعد میں ’پی آئی اے‘ نے خرید لیا، اس مد میں بھی اربوں روپے کا پی آئی اے کو نقصان ہوا۔ اس پر تحقیقات شروع ہوئی جو کبھی مکمل نہ پائی! پھر نواز شریف کی مسلم لیگ (ن) کے دوسرے دور حکومت میں شجاعت عظیم کو ہوا بازی کا مشیر تعینات کر دیا گیا، تو انھوں نے سعودی ایئر لائن، ترکی، قطر ایمرٹس، اور دیگر ایئر لائن کو ایک ایک ہفتے میں اسّی، اسّی پروازیں لانے کی اجازت دے دی۔ آڈٹ ہوا، تو پتا چلا اس کے بدلے میں شجاعت عظیم نے اپنی ذاتی کمپنی رائل ایئرپورٹ سروس کا ان تمام ائیر لائنوں کے ساتھ کنٹریکٹ کر لیا کہ پاکستان کے تمام ائیر پورٹ پر گراو¿نڈ سروسز رائل ائیرپورٹ سروس ہی فراہم کرے گی یعنی جو کنٹریکٹ پی ائی اے کو ملنا چاہیے تھا۔ یہ تھا وہ چونا جو مسلم لیگ (ن) کی چھتری تلے قومی ائیر لائن کو لگایا گیا۔
Categories