سمے وار (خصوصی رپورٹ)
سابق کپتان اور سابق وزیراعظم عمران خان کو 1971 میں پاکستنانی ٹیم میں شمال کرانے میں جنرل ایوب خان کا ہاتھ تھا کیوں کہ عمران خان نیازی جنرل ایوب کے ذاتی دوست جنرل برکی کے رشتے دار تھے، جن کے بیٹے جاوید برکی بھی ٹیم کا حصہ تھے اور کپتان بنائے گئے تھے۔ ان خیالات کا اظہار مشہور زمانہ کمنٹریٹر اور ٹی وی میزبان مرزا اقبال بیگ نے فیصل حسین کے یوٹیوب چینل کے انٹرویو میں کیا۔
مرزا اقبال بیگ کا کہنا تھا کہ ظہیر عباس کی کپتانی میں کراچی کے چھے سات لڑکے کھیلے، جب کہ عمران خان میں یہ سلسلہ زیادہ نہیں رہا، تاہم منصور اختر اور ساجد علی جیسے کراچی کے لڑکوں کو بھی عمران خان سامنے لائے جو کام یاب نہ ہوسکے۔ مرزا اقبال بیگ نے بتایا کہ جب جاوید میاں داد کو کپتا بنایا گیا تو عمران خان اور دیگر سینئر کھلاڑیوں نے ان کی کپتانی میں کھیلنے سے انکار کیا جس کے نتیجے میں پھر عمران خان کو بغیر کسی تجربے کے کپتان بنایا گیا، عمران خان جاوید میاں داد سے سینئر ضرور تھے، لیکن عمران خان 1976 کے زمانے تک خاطر خواہ کارکردگی نہیں دکھا سکے تھے۔ جاوید میاں داد کی ٹرپل سنچری اور ریکارڈ روکنے کا فیصلہ عمران خان نے ٹیم کی جیت کو بنیاد بنا کر کیا، جاوید میاں داد اس حوالے سے موقف دینے میں تذبذب کا شکار دکھائی دیے۔
Categories