سمے وار (خصوصی رپورٹ)
چھے مارچ 2023 کو منعقد ہونے والے کے ڈی اے یونین کے انتخابات میں ایم کیو ایم کی یونین نے نہایت واضح اکثریت سے کام یابی حاصل کی ہے، ایم کیو ایم کو حاصل ووٹوں کی تعداد 800 سے زائد ہے، جب کہ باقی تمام ووٹوں کی تعداد اس سے نصف بنتی ہے، واضح رہے کہ یہاں پیپلزپارٹی موم بتی کے نشان کے ساتھ موجود تھی، جب کہ چھتری کے نشان کے ساتھ ایک اور پینل بھی مدمقابل تھا، لیکن دل چسپ طور پر مُکے کے نشان نے میدان مار لیا۔ اس موقع پر سوشل میڈیا پر بعض تیکھے تبصرے سامنے آرہے ہیں، جیسا کہ ریاستی مشینری نے 2016 میں عزیز آباد کے مکا چوک کے مُکے سے اتنا خوف کھایا کہ پہلے اسے ڈھانپ دیا پھر اسے نکال کر لے گئی، لیکن آج پھر شہر قائد میں مکے کے نشان نے میدان مار لیا ہے۔ انتخابی سیاست میں پتنگ کے نشان سے حصہ لینے والی ایم کیو ایم (بہادر آباد) کی جانب سے مُکے کے نشان منتخب کرنے کو بھی تجزیہ کار معنی خیز قرار دے رہے ہیں اور کچھ لوگ کہتے ہیں کہ یہ ایم کیو ایم کے دھڑوں کے انضمام کا نتیجہ ہے اور اس کے نتائج عام انتخابات میں بھی دکھائی دیں گے، جب کہ کچھ احباب کا کہنا ہے کہ مُکا بانی متحدہ کی یاد دلاتا ہے، ان کی واپسی کے بغیر کوئی بڑا قلعہ سر نہیں ہوسکے گا۔
Categories