سمے وار (خصوصی رپورٹ)
اسلام آباد میں قائم ْیک نجی جامعہ ْنیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لیگویجز المعروف “نمل” کی جانب سے گذشتہ دنوں ہندی زبان میں بی ایس پروگرام شروع کرائے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ واضح رہے کہ یہ اعلان سبیڈائزڈ قرار دیا گیا ہےا ور اس کے لیے دیے گئے اشتہار میں اس کے بعد ملازمت کی ضمانت بھی دی گئی ہے۔ جس پر شہریوں نے تعجب اور تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان جیسے ملک میں جہاں 77 سال سے قومی زبان اردو کے حوالے سے شدید دشواریاں اور رکاوٹیں حائل ہیں، وہاں ہندی زبان کی ترویج اور اشاعت کے لیے یہ پیش کش اور اس پر ملازمت کی ضامنت دینا اچنبھے کی بات ہے۔ ایک طرف ہندوستان اپنے ہاں سے اردو کو دیس نکالا دے رہا ہے، وہاں اردو کے پرانے الفاظ نکال کر ہندی کے نام پر مشکل سنسکرت الفاظ پروان چڑھائے جا رہے ہیں۔ شہروں کے نام بدلے جا رہے ہیں، اردو پڑھنے والوں کے لیے ملازمتیں سکڑ رہی ہیں، دوسری طرف ہماری نجی جامعہ میں “ہندی” میں بی ایس کرنے کی پیش کش کی جا رہی ہے اور اس کے لیے باقاعدہ اخبارات میں اشتہارات بھی شائع کیے گئے ہیں۔
Categories