سمے وار (خصوصی رپورٹ)
نریندر مودی کی قیادت میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی تنگ نظری نے ’ہندو توا‘ کے نظریے کو مزید توسیع دیتے ہوئے ہندوستان کے تہذیبی مراکز الہ آباد اور لکھنﺅ کے نام بدلنے کے بعد اب مہاراشٹر میں واقع اورنگ آباد اور عثمان آباد کے نام بھی تبدیل کر کے بالترتیب ’چھترپتی سمبھا جی نگر‘ اور ’دھارا شیو‘ کے نام سے موسوم کر دیا ہے۔ اس سے قبل الہ آباد کو ’پریاگ راج‘ اور لکھنﺅ کو ’لکشمن نگر‘ بھی کیا جا چکا ہے۔ ہندوستان کے ساتھ پاکستان میں بھی سماجی حلقے اس پر تنقید کر رہے ہیں، دوسری طرف بہت سے ناقدین پاکستان کے بہت سے مقامات کے نام تبدیل کرنے کی مثالیں دیتے ہوئے بھی یہ سوال کر رہے ہیں کہ ہم کیسے یہ سوال اٹھا سکتے ہیں ، ہم نے تو خود اپنی جگہوں کو ”مسلمان“ کیا ہے!