تحریر: رضوان طاہر مبین
اتوار آٹھ جنوری 2023ءکو کراچی میں کلفٹن کے علاقے میں ’لذت کام و دہن‘ یعنی کھانے پینے کے حوالے سے ایک میلے میں کسی ’میلے‘ نے جلیبی پر دھی ڈال کر پیش کردی۔ اس بدذوقی پر جہاں اہل تہذیب سیخ پا ہیں، وہیں بہت سے بااثر سیاسی وسماجی اور صحافتی حلقوں کی جانب سے بھی اس پر ”شدید ردعمل“ سامنے آیا ہے:
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے جلیبی پر دہی ڈالنے سے جمہوریت کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا، وہ اقتدار میں آکر جلیبی پر دہی ڈالنے والوں کو سی ویو کی سڑکوں پر گھسیٹیں گے!
صدر ڈاکٹر عارف علوی نے اپنے ایک تحریری بیان میں کہا ہے کہ اللہ شکر ہے کہ سابق صدر ممنون حسین موجود نہیں ہیں، ورنہ بقول شخصے وہ اگر حیات ہوتے تو جلیبی سے اِس ناروا سلوک کی تاب نہیں لاسکتے تھے!
سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ جلیبی پر ڈلی ہوئی دہی بھی آج یہ شکوہ کر رہی ہے کہ قمر باجوہ صاحب بتائیے ’مجھے کیوں نکالا؟‘
عالم برزخ سے اردو کے ایک ’غیر سیاس‘ کالم نگار نے کہا ہے کہ جلیبی پر دہی سے ’محسن پاکستان‘ کی ”جلیبی اور دہی بڑے“ والی بات سچ ہو رہی ہے۔
ایک ٹوئٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ جلیبی پر دھی دیکھ کر دماغ کی دہی ہونے پر ہمیں سخت تشویش ہے۔
سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ یہ جتنا دہی جلیبی پر ڈال لیں، لیکن جان لیں، میں انھیں ہر گز ’این آر او‘ نہیں دوں گا۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ ’کھانے کے معاملے میں پاکستان پیپلز پارٹی کو نظرانداز کرنے کا نتیجہ یہی نکلنا تھا، جو جلیبی پر دہی کی صورت میں دیکھا گیا۔
کراچی پولیس کے سربراہ جاوید عالم اوڈھو نے کہا ہے کہ کراچی کے عوام جلیبی پر دہی ڈالنے والوں سے مزاحمت نہ کریں۔
سندھ رینجرز نے دعویٰ کیا ہے کہ انھوں نے رات گئے عزیز آباد میں چھاپہ مارکر ایک سیاسی جماعت کے کارکن ’ناگوری لنگڑا‘ گرفتار کرکے اس کے قبضے سے ایک کلو فریسکو کی جلیبی اور دھی برآمد کرلی ہے، واقعہ قیام امن کے خلاف سازش ہے، آپریشن تیز کردیا ہے۔
پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ’ہم ایسے عوام چھوڑتے ہی نہیں کہ وہ کبھی جلیبی خرید بھی سکے!‘
موجودہ وزیر خارجہ بلاول زردای کا کہنا ہے کہ جلیبی پر دہی ڈالنے سے ان کی ’کانپیں ٹانگ رہی ہیں‘
بانی متحدہ نے کہا ہے کہ جلیبی پر دہی ڈالنا ’کمالو‘ اور ’بہادر آباد ٹولے‘ کی غداری کی وجہ سے ہوا ہے، میرا ضبط کا پیمانہ لبریز ہو رہا ہے، میں بہت جلد اپنے کارکنان کے ہاتھ کھولنے والا ہوں۔
’ایم کیو ایم‘ کی لندن رابطہ کمیٹی نے کہا ہے کہ جلیبی پر دہی ڈالنا ’مائنس ون‘ کا تسلسل ہے، جیسے جلیبی کے لیے دہی کے بہ جائے دودھ ضروری ہے ایسے ہی ’ایم کیو ایم‘ کے لیے الطاف بھائی ضروری ہیں۔
متحدہ (بہادر آباد) کے کنوینئر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ جلیبی پر ’غیر مقامی‘ دہی ڈالنا کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن کا کہنا ہے کہ جلیبی پر دھی ڈال کر بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کی سازش تیار کی جا رہی ہے! حل صرف جماعت اسلامی۔
سید مصطفیٰ کمال نے تحفظات ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ دراصل جلیبی پر دہی ڈال کر ’بانی متحدہ‘ کو آکسیجن دی جا رہی ہے۔
ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ جلیبی کے خلاف جدوجہد کرنی ہے یا دہی کے خلاف، جس پر ٹھاکر کہے میں 22 اگست کی طرح تیار ہوں۔
متحدہ (بہادر آباد) کے ناراض ڈپٹی کنوینئر عامر خان نے دبئی سے ٹوئٹ کیا ہے کہ جلیبی پر دہی ڈالنا بالکل ایسے ہی جیسے کامران ٹیسوری کو ’متحدہ‘ میں لانا۔
انور مقصود نے کہا ہے کہ اس میں ’جلیبی‘ بلوچستان ہے اور ’دہی‘ پنجاب!
سابق چیئرمین کرکٹ بورڈ رمیز راجا نے کہا ہے کہ جلیبی پر ڈلنے سے دہی کا کیرئیر ختم ہو چکا ہے!
حسن نثار نے کہا ہے او بے غیرتو! جلیبی پر دہی ڈالنے والے کم کمین، مشرق کی مالا جپنے والوں تمھاری اصلیت اور اوقات یہی ہے!
جاوید چوہدری نے اپنے کالم میں لکھا ہے کہ جب وہ جنرل قمر باجوہ کے گھر گئے تو وہ بھی جلیبی دہی میں بھگو کر کھا رہے تھے۔
کالم نگار ہارون الرشید نے کہا ہے ’درویش نے آنکھیں کھولیں، اُن سے کہا گیا کہ جلیبیوں پر سفید چیز لاﺅ، ان بدبختوں نے دودھ کی جگہ دہی ڈال دی، اسلام آباد سے پنڈی تک آج یہی ہورہا ہے۔
اوریا مقبول جان نے کہا ہے کہ جلیبی پر دہی کا خواب پہلے ہی دیکھ لیا تھا، اس کی تشریح ’افغان جلیبی‘ اور ’جلیبی بائی‘ کے گانے پر پابندی لگانا ہے۔