سمے وار (خصوصی رپورٹ) چین نے اپنے صوبے تبت کے مشرقی مقام پر دنیا کے سب سے ڈیم کی تعمیر کے حوالے سے کام شروع کردیا ہے۔
چینی انتظامیہ کے خبروں کے مطابق وہ لوگ یہ منصوبہ چین کے کاربن گیس کے اخراج کو ختم کرنے کے ہدف کی جانب پیش قدمی کا ایک اہم مرحلہ ہے، اس سے نہ صرف آلودگی میں کمی ہوگی بلکہ تبت میں روزگار کے نئے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔
کہا جا رہا ہے کہ چینی منصوبے کے نتیجے میں بہت سے ہم سایہ ممالک کو بھی خطرات لاحق ہوگئے ہیں، جن میں بھارت اور بنگلا دیش کے لاکھوں باشندے شامل ہیں ۔ اس کی تعمیراتی تخمینے کے حوالے سے بتایا یہ گیا ہے کہ یہ ڈیم دریا کے نشیبی حصے میں تعمیر کیا جانا ہے، جس میں ہر سال 300 ارب کلو واٹ فی گھنٹا (کے ڈبلیو ایچ) کی بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت حاصل ہوگی۔
یہ پیداواری صلاحیت پہلے ہی سے وسطی چین میں قائم کیے جانے والے دنیا کے موجودہ سب سے بڑے ڈیم کی 88.2 ارب کلو واٹ فی گھنٹے سے کم ازکم تین گنا زیادہ ہوگی۔
Categories
چین میں کا دنیا کا سب سے بڑا ڈیم
