Categories
Exclusive Society تہذیب وثقافت دل چسپ ڈاکٹر شاہد ناصر سمے وار- راہ نمائی

آپ میں کم از کم درد کا احساس تو رہے!

(تحریر: ڈاکٹر شاہد ناصر)
کسی جانور کو بھی تکلیف میں دیکھ کر اس کا احساس کرنا ہی انسانیت کہلاتی ہے، لیکن کچھ عرصے سے مستقل ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ جیسے ہم اس احساس سے گئے گزرے ہوگئے ہیں۔
اس کا ثبوت سوشل میڈیا کی وہ خبریں، تصاویریا ویڈیو ہیں جس میں کسی کے ساتھ برا ہوا ہو، کسی کا حادثہ، کوئی پھسل گیا، کسی کو چوٹ لگ گئی یہاں تک کہ کسی جانور نے لات ماردی، ٹکر ماردی یا پھر وہ ویڈیو جس میں ایک نوجوان غیر ضروری طور پر اونٹ کے آگے ہاتھ کر رہا تھا، اور اس کے نتیجے میں اونٹ نے اس کا ہاتھ چبا ڈالا۔ اس پر بھی آپ دیکھیے تو ساری قوم دانت نکال رہی ہے، لطف لے رہی ہے، کچھ نہیں تو سب بقراط بن کر ایسے فتوے دے رہے ہیں کہ گویا یہ خود کسی اور قوم سے تعلق رکھتے ہیں۔ یعنی جانور کی تکلیف تو دور کی بات ہم انسانوں کے ساتھ برا ہوتا ہوا دیکھ کر خوشی یا تفریح محسوس کر رہے ہیں!
یہ کسی بھی طرح صحت مند رویہ نہیں ہے، اگر آپ بھی بے دھیانی میں اس عادت میں مبتلا ہیں، تو خدارا اپنا محاسبہ کیجیے کہ آپ کے دوسروں کے درد محسوس کرنے والی حس کہاں چلی گئی ہے؟
کہاں ہے وہ احساس جو کسی کتے بلی کی تکلیف کو دیکھ کر بے چین ہوجانا چاہیے؟
اب کیوں آپ کسی کے ساتھ برا ہونے پر تفریحاً ہی بات کرتے ہیں، کیوں محسوس نہیں کرتے کہ یہ غلط اور بیمار رویہ ہے؟
کہیں آپ بھی سوشل میڈیا کی کسی ویڈیو پر ہاہا والا ری ایکٹ تو نہیں کرتے، اگر کرتے ہیں تو جان لیجیے کہ آپ بھی اس وبا کی زد میں آنے لگے ہیں۔
خیال کیجیے
کم از کم درد کا احساس تو باقی رہے!
(ادارے کا بلاگر سے متفق ہونا ضروری نہیں، آپ اپنے بلاگ samywar.com@gmail.com پر بھیج سکتے ہیں)

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Verified by MonsterInsights