سمے وار (خصوصی رپورٹ)
کراچی میں تقریباً سات ماہ میں 550 افراد ڈمپروں، ٹینکروں اور دیگر ٹریفک حادثات کی نذر ہونے کا انکشاف ہوا ہے، اس کے باوجود رایاست کا عتاب ردعمل میں مبینہ طور پر ٹینکر چلانے والوں پر نازل ہو رہا ہے، جو پھر کرای جیسے حساس شہر کو کسی آگ میں جھونکنے کی سازش لگتا ہے۔
سڑکوں پر مار دیے جانے والے 550 افراد میں 428مرد، 52خواتین اور 70 بچے شامل ہیں۔
اگر ان حادثات کو گاڑیوں کے حوالے سے دیکھا جائے تو سب سے زیادہ متاثر 279 موٹر سائیکل سوار، 180 پیدل چلنے والے افراد اور 83 دیگر گاڑیوں کے مسافر شامل ہیں۔
ٹریلروں نے 48 کراچی والوں کو روندا،
پانی کے ٹینکروں نے44 لوگوں کو نشانہ بنایا،
ٹرکوں نے 62 کراچی کے شہری کچل کر مارے،
گاڑیوں کے حادثوں سے بھی 62 افراد جاں بحق ہوئے،
ڈمپروں نے 22 افراد غیر ذمہ داری، غفلت یا جرم کی صورت میں موت کی وادی میں پہنچائے،
بسوں سے پیش آنے والے حادثات میں 25 افراد جان سے گئے،
منی بسوں اور کوچوں سے 17 افراد قتل ہوئے،
آئل ٹینکروں سے 6، پک اپ سے 15، جیپ سے 5 اور
چنگ چی رکشے کی زد میں آکر 12، موٹرسائیکلوں سے 90 افراد مرے،
105 افراد نامعلوم گاڑیوں کی ٹکر سے اپنی جان گنوا بیٹھے۔
(اس طرح اگر بھاری گاڑیوں کے اعدادوشمار دیکھیں تو 550 میں سے 156 افراد ان ٹرالروں، ٹیکنروں اور ڈمپروں کا شکار بنے۔)
ضلع ملیر سب سے زیادہ 174اموات
کیماڑی و ویسٹ میں 140،
کراچی وسطی میں 76،
کراچی غربی میں 55، کورنگی میں 52، کراچی جنوبی میں 44 جب کہ کراچی کے مضافات میں 3 افراد ٹریفک حادثات نے نگل لیے۔
Categories
کراچی حادثات: 7ماہ میں550 قتل، مکمل رپورٹ
