Categories
Karachi MQM PPP انکشاف ایم کیو ایم پیپلز پارٹی جماعت اسلامی سعد احمد سمے وار بلاگ سندھ سیاست قومی سیاست کراچی مہاجر صوبہ مہاجرقوم

کراچی کے فٹ پاتھ غیر مقامیوں سے بھر دیے گئے!

(تحریر: سعد احمد)
شہر قائد میں گذشتہ کچھ عرصے سے فلائی اوور کے نیچے، سڑکوں کے کنارے اور فٹ پاتھوں پر غیر مقامی افراد کے جھنڈ کے جھنڈ دیکھے جا رہے ہیں۔ بالخصوص شہر کے مرکزی علاقوں میں سندھ اور پنجاب سے آنے والے غیر مقامی افراد کے پورے پورے خاندان آباد ہیں، جو اپنے کھانے پکانے اور رہنے سہنے کے ساتھ ساتھ بچوں کے رفع حاجت بھی وہیں کرا رہے ہوتے ہیں۔ کلفٹن، ڈیفنس سے لے کر طارق روڈ اور اس کے قرب وجوار تک جائیں تو آپ دیکھیں گے کہ سڑک کے کنارے گھاس پٹی تک پر باقاعدہ راتوں کو غیر مقامی افراد خیمہ یا مچھر دانی لگا کر سو رہے ہوتے ہیں اور انھیں مبینہ طور پر اتنظامیہ یا انتظامی مشینری کی حمایت یا مدد حاصل ہوتی ہے۔
آخر یہ کیا ماجرا ہے؟
کیا کراچی میں مقامی آبادی کو اقلیت میں بدلنے کے لیے کام میں تیزی آگئی ہے؟ تاکہ کسی طرح شہر کے مرکزی علاقوں میں غیر مہاجر افراد کی تعداد اور ان کی آبادی کو زیادہ دکھا کر کراچی کی رائے عامہ اور فیصلوں پر اثر انداز ہوا جاسکے۔
شہر کے بیچوں بیچ امن وامان کی خراب صورت حال، انفراسٹریکچر سے ستائے کراچی والے بہت تیزی سے مضافاتی سوسائٹیوں میں منتقل ہو رہے ہیں، جس کی بنا پر شہر کے درمیان غیر مقامی آبادی کے تناسب میں اضافہ ہو رہا ہے، دوسری جانب سیلانی، چھیپا، جی ڈی سی اور الخدمت جیسے اداروں کی جانب سے صبح دوپہر شام کے ناشتے اور کھانے کے بندوبست نے دیہات میں بسنے والے غریب سرائیکی، سندھی اور پنجابی آبادیوں میں ایک کشش پیدا کردی ہے اور وہ جوق در جوق کراچی آرہے ہیں، جو اکثر چوری چکاری بھیک مانگنے اور راہ زنی میں بھی ملوث ہوتے ہیں۔
ستم کی بات یہ ہے کہ کسی چینل یا اخبار پر اس مسئلے کی جانب توجہ نہیں دی جا رہی ہے کہ آخر پانی بجلی اور گیس کے ستائے کراچی کے کچرے کو تو اٹھایا نہیں جا رہا الٹا غیر مقامی آبادیوں کے پورے غول کیوں اس شہر پر نازل کیے جا رہے ہیں؟
نہ ہی فٹ پاتھ پر لا کر ڈالے جانے والے ان غیر مقامیوں کے حوالے سے کوئی سیاسی جماعت بات کرتی ہوئی نظر ۤآتی ہے۔ صرف سوشل میڈیا پر مڈل کلاس مہاجر کچھ بات کرلیتے ہیں باقی ان کے پاس بھی اب وقت نہیں ہے۔ انھیں اس شہر سے متنفر کرکے اس شہر سے ان کی اکثریت ختم کی جا رہی ہے۔ کوئی اس پر آواز اٹھائے اور پوچھے پاکستان کے کس شہر کے ساتھ ایسا سلوک ہو رہا ہے؟
۔
(ادارے کا بلاگر سے متفق ہونا ضروری نہیں، آپ اپنے بلاگ samywar.com@gmail.com پر بھیج سکتے ہیں)

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Verified by MonsterInsights