(تحریر: عدیل عزیز)
حالیہ کشیدگی میں اکثر چھوٹے بڑے علما بشمول وفاق کے فارس کو سپورٹ کررہے ہیں۔۔ استدلال کبھی سورۃ روم کی تفسیر تو کبھی شکوے شکایتوں اور غاضب ریاست سے تقابل پر ہے۔ ان کی وجہ سے عوام کا طرز عمل بھی کم و پیش یہی ہے۔اس پر حیرت یہ کہ ہمیں فارس کی مخالفت کرنے پر غاضب ریاست کا حمایتی اور فرقہ پرور ہونے کا لقب دے رہے ہیں اور مرض اشتریت میں بریلوی ،سربکف دابندی اور سلفی حضرات ایک دوسرے کو مات دے رہے ہیں۔ تو ایسے میں ان پر اور عوام الناس پر ہمارا موقف واضح کرنا ضروری ہے۔۔
اول یہ جنگ بذات خود ایک المیہ ہے جس پر کوئی ذی شعور خوش نہیں ہوسکتا۔ پھر جن۔گ میں طاقت کا توازن برابر نہ ہو وہاں لازمی طور پر کم طاقت ور پر رحم آتا ہے اور حملہ اگر غاضب ریاست کرے اور اس پر کرے جو سام راج د۔شمنی کا نعرہ لگاتا ہو تو دل میں ہمدردی پیدا ہوسکتی ہے۔پھر جس ملک کے جرنیل میدان جنگ میں کام آنے کے بجائے sitting ducks کی طرح نشانہ بن جائیں تو افسوس بھی ہوتا ہے۔
مگر اس سب کے باجود ہم فارس کا ساتھ کیوں نہیں دے رہے؟؟
تو یاد رہے۔
مسئلہ مذہبی تفریق کا نہیں۔
مسئلہ مسلکی و فرقہ ورانہ تعصب کا بھی نہیں۔
مسئلہ بغض و عناد کا بھی نہیں
مسئلہ فارس کے اس کردار کا ہے جو وہ چار عشروں سے مشرق وسطیٰ اور اپنے ہمسائیوں اپنائے ہوئے ہے۔
فارس کا کردار سیاسی ہوتا تو تاویلیں پیش کی جاسکتی تھیں۔
فارس کا کردار جمہور پسندی کا ہوتا تو اس کا ساتھ دینے میں قباجت نہیں تھی۔
فارس کا کردار تعمیری ہوتا تو اس کی تعریف کی جاسکتی تھی۔
فارس کا کردار عرب و عجم میں دوریاں مٹانے کا ہوتا تو اس کی تحسین کی جاسکتی تھی۔
فارس کا ہم سائے ممالک سے سلوک بردارنہ ہوتا تو دعا خیر کی جاسکتی تھی۔
فارس حق پر ہوتا تو جاں نثار کی جاسکتی تھی۔
مگر فارس کا کردار عراق سے سوریا تک اور لبنان سے یمن تک صرف تخریبی ہی رہا ہے..
ذرا سوچیے حز ۔۔ ب اللہ سے رشتہ سوائے اشتریت کے اور کیا ہے؟
فارس کا حوث یوں سے ناطہ سوائے مسلک ایک ہونے کہ کیا ہے؟
فارس کا م۔ ہدی ملیشیا سے تعلق سوائے ہم مشن ہونے کہ اور کیا ہے؟
ولایت فقہی مراجع جو حافظ الاسد کو ایک عرصے تک نصیری ہونے کی بنا پر اثناء عشریہ سے خارج کرتے رہے اپنے عزائم کو پورا کرنے کے لئے عربوں کے خلاف بشار کے ہم نوالہ و ہم پیالہ بن گئے۔
فارس نے جو آگ اسی کی دہائی میں امل ملی۔۔شیا بنا کر لبنان میں لگائی تھی جس سے تحریک آزادی قدس کے نشیمن جل اٹھے تھے. آج وہی آگ شعلہ بن کر پورے مشرق وسطی کو اپنی لپیٹ میں لے رہی ہے۔
فارس نے سیاست میں مذہب کا تڑکہ لگا کر فضا کو اتنا متعفن کردیا ہے کہ اب تمام عرب میں آتش و خوں کی ہولی کھیلی جارہی ہے
فارس کا جنرل س ل یمانی ال… ق د س فورس کا سربراہ تھا۔
مگر اس نے معرکہ حطین کی یاد تازہ کرنے کے بجائے فاطمین مصر والا کردار اپنایا۔
اس کا رخ یروشلم و تل ابیب کے بجائے رقہ و موصل کی جانب رہا۔
ال ق دس فورس کا گولہ بارود غاضب ریاست کےبجائے چالیس سال عرب ممالک پر برسا ہے
اس نے صرف مسلمانوں کے دامن ہی چاک کیے۔
سقوط حلب سے سقوط رقہ تک خون مسلم سے نیل و فرات کا دریا سرخ کیا۔
فاط می ون و زن ی بیون برگیڈ بنا کر اپنے پڑوسیوں کی پیٹھ میں چھرا گھونپا۔
سپا۔،،۔ محمد بنا کر پاکستان میں علما کرام ، حفاظ اور اہلسنت کی نسل ،،،،ک شی کی
مرگ بر امریکہ کا نعرہ بلند کرکے شامی و عراقی انقلاب پسندوں کی نسل ک ۔شی کی
لا شرقیہ لا غربیہ اسلامیہ اسلامیہ کا فریب دے کر کعبہ پر علم بلند کرنے کا عزم کیا۔
اتحاد اتحاد کی رٹ لگانے والے دوستوں نے کبھی سوچا کہ
پاسدارن اور قدس والوں کے عراق , شام , لبنان, یمن, قطیف, بحرین، کویت میں اہداف کیا رہے؟
سلیمانی، حسین بگھیری اور سلامی کی تمام جنگیں کس کے خلاف تھیں؟
انقلاب فارس کے بعد سے ان کا عسکری فہم و تدبر کس کے خلاف رہا؟
جن فارس کےجرنیلوں کے مارے جانے پر افسردہ ہو یہ سب اپنی سوچ میں کتنے تنگ نظر و شدت پسند تھے۔
جس فارس پر حملے پر آج افسردہ ہو اس فارس نے سیستان بلوچستان میں کتنے ہزار بے گناہوں کو ما۔را
سوریا کی خانہ جن۔گی میں دس لاکھ کلمہ گو کس کی وجہ سے دنیا سے گئے
صدانیہ سے ایون تک قید خانے میں محبوس لاکھوں کلمہ گو سالہا سال تک کس کے ایما پر قید رہے
آج فارس کے جوہری ری ایکٹر پر حملے پر غصے میں ہو
یادکرو 1981 میں غاصب ریاست کو عراقی ری ایکٹر تباہ کرنے کی مخبری کس نے کی تھی۔
Operation opera کی مخبری کس نے کی تھی
Operation scorch sword
یعنی عملیات شمشیر سوزان صدام کے ری ایکٹر کے خلاف کس نے کیا تھا؟
شط العرب جن۔گ میں صدام کے خلاف فارس کو اسلحہ کون دیتا رہا؟؟ کبھی ir@n contra affair پر تحقیق کیوں نہیں کی۔
فارس 1987 میں کعبہ پر حمل۔ہ کرے اور آج ان پر حم۔لے کی ہم مذمت کریں ؟
فارس 2001 میں سقوط کا۔بل کا جشن منائے اور ہم اس پر دکھی ہوں۔؟
فارس 2003 سقوط بغداد کا جشن منائے اور آج ہم ان پر روئیں ؟
فارس صدام کی پھا۔ نسی ہر چراغاں کرے اور ہم ان کے جرنیلوں کی مو ۔ت پر سوگ منائیں؟
فارس 22 فروری 1990, 6 اکتوبر 2003 کو اپنی جیت قرار دے
اور ہم ان۔ کی تباہی پر آہ و بکا کریں؟
اللہ اکبر کبھی ایسا نہیں ہوگا ۔ ان شاءاللہ
حالیہ تنازع میں تو بخدا ہماری ہمدریاں تک فارس کے ساتھ نہیں ہیں۔
بلکہ ہمارا موقف وہی ہے جو اللہ تعالیٰ نے سورۃ الانعام میں ارشاد فرمایا
“اور اس طرح ہم ظالموں میں سے ایک کو دوسرے پر ان کے اعمال کے سبب مسلط کردیتے ہیں” (129)
یاد رہے یہ صرف مختصر سی سیاہ سیاسی تاریخ تھی ابھی ان کا نظریہ و عقیدہ تو چھیڑا بھی نہیں ہم نے۔
۔
(ادارے کا بلاگر سے متفق ہونا ضروری نہیں، آپ اپنے بلاگ samywar.com@gmail.com پر بھیج سکتے ہیں)
Categories
ایران کی جنگ” علماء اور عوام کے نام (نقطہ نظر)
