(تحریر: فارینہ حیدر)
کراچی میں چار اور چھے نشستوں والے رکشے یا چنگچی پر پابندی کا معاملہ سادہ نہیں ہے بلکہ پولیس گردی کی تازہ مثال ہے ۔ کل میرا عائشہ منزل جانا ہوا جس کی مین شاہراہ شاہراہِ پاکستان ہے ، پبلک ٹرانسپورٹ جو کہ چنگچی کی صورت میں عوام کو ملتی تھی وہ مکمل بند تھی اس شاہراہ پر صرف دو پبلک بسیں چل رہی تھی وہ بھی اکا دکا۔ شرجیل میمن کی لال بس جو کراچی کے گوٹھوں سے چلتی ہے وہ بھی سڑک سے ناپید تھی ۔ صرف رکشوں کا راج تھا جو منہ مانگی قیمت وصول کر رہے تھے، میں خود ٹرانسپورٹ کے انتظار میں تھی ، تقریباً ساری خواتین سڑکوں پر کھڑی تھی پھر بڑی مشکل سے دو تین خواتین نے مل کر رکشے کیے اور گھروں کو پہنچی ۔
میں بھی وہی تھی پھر ٹریفک پولیس کے کانسٹیبل سے میں نے بات کی کہ آپ لوگوں نے کیا رپورٹ دی ہے جو۔ حکومت نے ٹرانسپورٹ بند کردی تو کہنے لگا ہم نے کچھ نہیں کیا ، پولیس نے کیا ہے ان سے کہے پولیس نے ٹرانسپورٹ بند کروائی ہے ان سے بولے ، کچھ دیر بعد دو رپورٹرز پر میری نظر پڑی میں ان سے بات کرنے گئی اس وقت وہ ٹریفک پولیس کے انسپکٹر کو داد دے رہے تھے کہ آپ نے بہت اچھا کیا چنگچی پر پابندی لگادی دیکھے اب سڑکیں بالکل صاف ہے اس پر میں نے رپورٹر سے پوچھا آپ کون سے چینل سے تو کہنے لگا سچل چینل سے ہوں ۔ واضح رہے کہ سچل چینل پیپلزپارٹی کا چینل ہے اور شرجیل میمن کے لوگ ہی چلاتے ہیں پہلے یہ چینل سندھی میں تھا اب یہ چینل اردو میں بھی نشر ہورہا ہے لیکن صرف پیپلزپارٹی کا ایجنڈا آگے بڑھاتا اور اس کے مطابق positive reporting کرتا ہے ۔
۔ میں نے ان تینوں سے بات کی تو پولیس والا بھاگ لیا کہ ہم نے کچھ نہیں ،کمشنر کراچی نے نوٹیفکیشن جاری کیا ہے جس میں کراچی کی دس سڑکیں بند کی ہے۔ یہاں یہ بات نوٹ کرلیں جس کو دس سڑکیں کہہ رہے ہیں وہ سڑکیں نہیں ہے دس مین شاہراہیں ہے جس سے پورا کراچی چلتا ہے ، پیپلزپارٹی نے 10 شاہراہیں بند کی ہے۔ جبکہ بات کی گہرائی میں گئی تو اصل بات معلوم ہوئی کہ ڈی آئی جی ٹریفک جو کہ پولیس میں تھے اور اب ڈمپر مافیا کے خلاف احتجاج کرنے پر انہیں interior sindh سے کراچی ٹرانسفر کیا گیا اور ٹریفک پولیس کا چارج دیا گیا ہے انھوں نے ٹرانسپورٹ بند کرنے کا نوٹیفکیشن حسن نقوی کمشنر کراچی سے جاری کرایا ہے جس کی داد ایک ٹریفک پولیس کا انسپکٹر سڑک پر لے رہا تھا ۔
افاق احمد اور جماعت اسلامی نے جو احتجاج ڈمپر مافیا کے خلاف کیا اس کا بدلہ شرجیل میمن نے طریقے کے ساتھ پولیس اور کمشنر کراچی سے نوٹیفکیشن کروا کر عوام سے لے لیا ۔ جو ڈمپر مافیا کا صدر کراچی والوں کو دھمکیاں دے رہا تھا کہ پورا کراچی بند کردیں گے وہ اس نے ایک نوٹیفکیشن پر بند کرادیا۔ ڈمپر مافیا کو کراچی کا ایک ایم این اے سپورٹ کرتا ہے
جس طرح ماضی میں ایم کیو ایم اپنے غنڈوں کے ذریعے شہر بند کرا دیتی تھی آج پیپلزپارٹی وہی کام پولیس اور انتظامیہ کی مدد سے کر رہی ہیں تین دن سے کراچی میں ٹرانسپورٹ نہیں ہے ۔ شرجیل میمن کی لال بسیں گوٹھوں سے بھر کر آتی ہے اور اس میں عورتیں زمینوں پر بیٹھی ہوتی جیسے سندھی عورتیں دیہاتوں میں گدھا گاڑیوں پر بیٹھتی ہے بلکل ویسے ہی لال بس میں بیٹھتی ہے ۔
پولیس سے گزارش ہے آپ اپنا نوٹیفکیشن واپس لے آپ کی سندھی خواتین گدھا گاڑیوں پر سفر کرنے کی عادی ہے اس لئیے کراچی میں شرجیل میمن کی واحد لال بس جو گدھا گاڑی کی طرح استعمال ہو رہی ہے اس کی وہ عادی ہے لیکن جس شہر کی ٹریفک کا چارج دیا گیا ہے وہ پڑھے لکھے اور کام کرنے والے مرد وزن کا شہر ہے بے نظیر انکم سپورٹ یا کسی اور خیرات پر نہیں پلتے بلکہ اپنے ہاتھ کی محنت کرتے ہیں۔ برائے مہربانی کراچی کا ٹرانسپورٹ کھولیں تاکہ ہم اپنے کاموں پر جائے ۔
.
(ادارے کا بلاگر سے متفق ہونا ضروری نہیں، آپ اپنے بلاگ samywar.com@gmail.com پر بھیج سکتے ہیں)
Categories
چنگچی کی بندش پبلک ٹرانسپورٹ ناپید!
