Categories
Interesting Facts Karachi MQM انکشاف ایم کیو ایم پیپلز پارٹی سندھ سیاست قومی تاریخ قومی سیاست کراچی مسلم لیگ (ن) مہاجرقوم

جناح پور” ہے کہ نہیں ہے؟”

سمے وار (مانیٹرنگ ڈیسک)ممتاز صحافی مظہر عباس کہتے ہیں کہ 1992ءمیں آپریشن شروع ہوا تو ’ایم کیو ایم‘ کے کچھ لوگوں کا خیال تھا کہ لڑائی لڑتے ہیں، لیکن زیادہ تر ارکان کے فیصلے کے مطابق کہ فوج سے نہیں لڑ سکتے، یہ ’خود کُشی‘ ہوگا۔ تو فیصلہ ہوا اور وہ سب روپوش ہوگئے، ان کا مضبوط نیٹ ورک تھا کہا گیا کہ گھر میں آپ کی شناخت والی کوئی چیز نہ ہو، انھوں نے سب کچھ تلف کردیا۔ کہا گیا کہ جب تک کوئی ہدایت نہ ملے سب روپوش رہیں۔ ’حقیقی‘ کا مسئلہ تو 1991 سے شروع ہوگیا تھا، آفاق، عامر ان کی سب چیزیں سمجھتے تھے، اس دوران بہت سے لوگ ملک چھوڑ کر چلے گئے، کچھ ملک کے مختلف حصوں میں رہے، جنوبی افریقا تو بہت بعد میں گئے۔ جو ملٹنٹ تھے ان کے لیے تھا کہ ملک چھوڑ کر چلے جائیں۔ باقی سیاسی لوگ ملک بھر میں روپوش تھے۔ یہاں صحافیوں کو ٹارچر سیل دکھائے گئے۔ بہت مضحکہ خیز ٹارچر سیل سامنے آئے۔ اسی دوران جناح پور اور میجر کلیم کا معاملہ سامنے آیا۔ پیپلزپارٹی کی مسلح تنظیم الذوالفقار کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ اس نے ہندوستانی اور افغان انیٹیلی جنس سے رابطے کیے تھے، لیکن کبھی کوئی ٹھوس مقدمہ اس حوالے سے نہ قائم ہوا نہ چلا۔ ’جناح پور‘ کی ایک بھرپور پریس کانفرنس ہوئی، نقشے دکھائے، لیکن وہ مقدمہ بھی آج تک نہیں چلا۔ جس طرح کی پریس کانفرنس اور الزامات لگائے جاتے ہیں۔ بریگیڈیئر امتیاز نے کہا کہ پچاس لاکھ لے کر گیا تھا الطاف نے منع کر دیا تھا۔ حمید گل نے کہا تھا کہ میں نے امتیاز کو یہ کہہ کر بھیجا تھا کہ بوری بند لاشیں اور یہ سلسلہ جو ہے، اسے روکیں۔ انھوں نے اپنے طور پر کیا ہو تو کیا ہوگا۔ اصل چیز یہ تھی کہ اتنی بڑی پریس کانفرنس تھی، کبھی مقدمہ نہیں چلا کچھ بھی نہیں ہوا۔ یہی بائیس اگست میں نظر آتی ہے، اس میں جو لوگ بھی آج 2023 میں مقدمہ بھی قائم ہے، لیکن چل کے نہیں دے رہا۔ متحدہ (لندن) پر غیر اعلانیہ پابندی ہے اور مقدمہ چل کر نہیں دے رہا۔ تین، چار سو لوگوں پر مقدمہ یہ ہے کہ انھوں نے الطاف حسین کی تقریر سنی تھی، فاروق ستار اور دیگر جو بری ہوئے اس امیں الزام ہے کہ تقریر کو سہولت دی، کسی پر سنگین الزام لگاتے ہیں اور پھر اس کو چلاتے نہیں۔ جناح پور بھی ایک کہانی رہی اس سے آگے نہیں بڑھ سکی۔٭٭٭

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *