سمے وار (خصوصی رپورٹ)
حالیہ مردم شماری میں جہاں بہت سی باتوں پر تنقید کی جارہی ہے، وہیں کراچی کی آبادی کے حوالے سے یہ تبدیلی بھی سامنے آئی ہے کہ ضلع کراچی وسطی جو ایم کیو ایم کے لیے ایک مضوط حلقے کی حیثیت رکھتا تھا، اب وہ شہر کا سب سے بڑا ضلع نہیں رہا ہے، ورنہ وسیم اختر والے بلدیاتی انتخابات 2015 میں یہاں کی 51 میں سے 50 نشستیں بہت آسانی سے متحدہ نے جیت لی تھیں اور یہ شہر بھر میں سب سے بڑی اکثریت بھی تھی اور اس کے ساتھ ساتھ یہ حقیقت بھی موجود تھی کہ یہ ضلع کراچی کا سب سے بڑا ضلع تھا، اس اعتبار سے اس کی ایک نفسیاتی برتری بھی مانی جاتی تھی، لیکن حال ہی منظور ہونے والی مردم شماری کے اعدادوشمار کے مطابق اب ضلع کراچی وسطی کے بہ جائے کراچی شرقی سب سے بڑا ضلع بن چکا ہے۔ اگرچہ کراچی وسطی پر اس کی یہ برتری فقط سوا لاکھ آبادی ہی کی ہے، لیکن ہے۔
اس کی مزید تفصیلات کے مطابق کراچی ڈویژن کی کُل آبادی دو کروڑ تین لاکھ سامنے آئی ہے، جس میں شامل چھے اضلاع کی تفصیل کچھ اس طرح رہی۔
ضلع شرقی جیسا کہ ہم نے بتایا کہ اب شہر کا سب سے بڑا ضلع بن چکا ہے، اس میں اب باقی کسی بھی ضلعے سے زیادہ 39 لاکھ پچاس ہزار 31 افراد رہتے ہیں،
ضلع کراچی وسطی میں 38 لاکھ 22 ہزار 325 نفوس
ضلع کورنگی کراچی 31 لاکھ 28 ہزار 971
ضلع کراچی غربی 26 لاکھ 79 ہزار 380
ضلع ملیر کراچی 24 لاکھ تین ہزار 959
ضلع کراچی جنوبی 23 لاکھ 29 ہزار 764
ضلع کیماڑی کراچی 20 لاکھ 68 ہزار 451 نفوس پر مشتمل ہے۔
دیکھنا یہ ہے کہ آبادی کا یہ ردوبدل اب حلقہ بندیوں اور اس کے بعد شہر کی سیاسی نمائندگی پر کیسے اور کتنا اثرانداز ہوتا ہے۔
Categories