Categories
India Interesting Facts Karachi انکشاف دل چسپ سائنس وٹیکنالوجی قومی تاریخ مہاجرقوم ہندوستان

جب دورہ پاکستان پر آئے ہوئے ہندوستانی سائنس داں کو پشاور یونیورسٹی میں صدرشعبہ بنا لیا!

تحریر :سہیل یوسف
1950 میں ممتاز ریاضیں داں اور طبعیات داں ڈاکٹر رضی الدین صدیقی حکومتِ ہند کی جانب سے ایک وفد کی قیادت کرتے ہوئے کراچی کی ایک سائنس کانفرنس میں شرکت کےلیے پاکستان آئے۔ اس موقع پر انہیں پاکستان کی تین مختلف یونیورسٹیوں کی وائس چانسلر شپ کی آفر ہوئی۔ سردار عبدالرب نشتر نے انہیں آزاد کشمیر یونیورسٹی کی صدارت سنبھالنے کو کہا، وزیرِ تعلیم فضل الرحمان نے کہا کہ وہ کراچی یونیورسٹی کے وائس چانسلر بن جائیں۔
انھوں نے کہا کہ وہ صرف کانفرنس میں شرکت کےلیے پاکستان آئے ہیں اور واپس ہندوستان جاکر علی گڑھ یونیورسٹی میں اپنی تحقیقات جاری رکھنا چاہیں گے۔ اس موقع پر اس وقت صوبہ سرحد کے وزیراعلیٰ خان عبدالقیوم خان نے، جو اس وقت کراچی میں تھے، انہیں خیبر پاس کا دورہ کرنے کی دعوت دی۔ جب رضی الدین صدیقی پشاور پہنچے تو انہیں دو کاغذات موصول ہوئے۔ ایک اس ٹیلی گرام کی نقل تھی جس میں سردار قیوم نے ہندوستانی وزیراعظم کو کہا تھا کہ اب ڈاکٹر رضی الدین پاکستان میں رہیں گے اور ان کے اہلِ خانہ کو پاکستان بھجوادیا جائے۔ دوسرے خط میں انہیں نئی قائم شدہ پشاور یونیورسٹی میں شعبہ ریاضی کا سربراہ بنانے کے احکامات تھے۔
ڈاکٹر رضی الدین صدیقی سے مشورہ کیے بغیر خان عبدالقیوم خان کی اس جلد بازی کا یہ نتیجہ برآمد ہوا کہ ہندوستان میں اُن کی جائیداد اور سب سے بڑھ کر ان کا قیمتی کتب خانہ ضبط کرلیا گیا۔ اس لائبریری کے جانے کا انہیں ہمیشہ افسوس رہا۔
1960 میں انہیں سندھ یونیورسٹی کا وائس چانسلر بنادیا گیا اور انہوں نے اس کا معیار بلند کرنے کےلیے ہر ممکن کوشش کی۔ 1964 میں صدر ایوب خان نے انہیں اسلام آباد میں مجوزہ ایک نئی یونیورسٹی کا وائس چانسلر بنایا جو آج قائداعظم یونیورسٹی کے نام سے مشہور ہے۔
(بہ شکریہ ایکسپریس بلاگ)

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *