(تحریر: ڈاکٹر شاہد ناصر)
پیپلزپارٹی کے بانی ذوالفقار علی بھٹو کے صاحب زادے میر مرتضیٰ بھٹو اور متحدہ قومی موومنٹ کے مرکزی راہ نما ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل نے ہماری سیاست میں کافی گہرے اثرات مرتب کیے، ان دونوں کے قتل میں کچھ حیرت انگیز مماثلتیں پائی جاتی ہیں، اگرچہ دونوں کو الگ الگ طریقے سے قتل کیا گیا۔ جیسے مرتضیٰ بھٹو کو پولیس اہل کاروں نے فائرنگ کا الزام لگا کر نشانہ بنایا تو دوسری طرف عمران فاروق کو دو قاتلوں نے چھُری اور اینٹ کے وار سے قتل کیا۔
* ڈاکٹر عمران فاروق اور مرتضیٰ بھٹو کے درمیان سب سے بڑی مماثلت تو ان دونوں راہ نمائوں کا کراچی سے تعلق ہونا ہے، ایک کراچی میں ہی قتل ہوا تو دوسرے کو قتل کے بعد اس شہر میں لایا جاسکا۔
* میر مرتضیٰ بھٹو اور ڈاکٹر عمران فاروق دونوں ستمبر کے مہینے میں قتل کیے گئے۔
* دونوں کو ریاست کی جانب سے زبردست مخالفت کا سامنا کرنا پڑا۔ مرتضیٰ بھٹو نے ملک سے باہر جا کر “الذوالفقار” بنائی اور پی آئی اے کا طیارہ اغوا کرایا، کراچی میں ظہور الحسن بھوپالی اور پنجاب میں چوہدری پرویز الٰہی کے والد چوہدری ظہور الٰہی وغیرہ کو قتل کرانے کی باقاعدہ ذمہ داری بھی قبول کی۔
دوسری طرف عمران فاروق تو اشتہاری قرار دیے گئے، پاکستان میں حکومت نے ان کے سر کی قیمت مقرر کی۔
* دونوں کو شدت پسند سمجھا گیا، مرتضیٰ تو اعلانیہ پاکستان میں پرتشدد کارروائیاں کر رہے تھے، دوسری طرف ڈاکٹر عمران فاروق پر بھی انڈر گرائونڈ رہ کر کراچی میں حالات خراب کرنے کا ذمہ ڈالا گیا۔
* مرتضیٰ بھٹو نے بھی طویل جلاوطنی کاٹی، ایسے ہی عمران فاروق نے بھی 11 برس کے قریب جلاوطنی بھگتی۔ اگرچہ مرتضیٰ وطن واپس آنے کے بعد نشانہ بنے، عمران فاروق کو بیرون ملک ہی قتل کردیا گیا۔
* ڈاکٹر عمران فاروق اور مرتضیٰ بھٹو، دونوں ہی کے قتل میں ان کے “اپنوں” کے ملوث ہونے کا گہرا شبہ پایا گیا۔ مرتضیٰ بھٹو اپنی بہن بے نظیر بھٹو کی وزارت عظمیٰ میں پولیس کے مقابلے میں نشانہ بنے، جب کہ عمران فاروق قتل کے وقت پارٹی سے معطل تھے، اس لیے ایم کیو ایم کے لوگوں اور الطاف حسین پر اس کا شک کیا گیا اور انھیں اس کا ذمہ دار سمجھا گیا۔
* میر مرتضی بھٹو 20 ستمبر 1996 کو نشانہ بنے تو اگلے دن اتفاق سے بے نظیر کے بیٹے بلاول کی سال گرہ تھی، جب کہ 16 ستمبر 2010 کو جب ڈاکٹر عمران فاروق کو نشانہ بنایا گیا تو اگلے دن متحدہ کے قائد الطاف حسین کی سال گرہ تھی۔
* دونوں کی عمروں کا جائزہ لیا جائے تو یہ دل چسپ حقیقت سامنے آتی ہے کہ مرتضیٰ بھٹو نے 42 اور عمران فاروق نے 50 سال کی عمر پائی، یعنی دونوں اپنی زندگی کی پانچویں دہائی میں قتل کردیے گئے۔
۔
(ادارے کا بلاگر سے متفق ہونا ضروری نہیں، آپ اپنے بلاگ samywar.com@gmail.com پر بھیج سکتے ہیں)