Categories
Imran khan Karachi Media PTI Tahreem Javed ایم کیو ایم پیپلز پارٹی تحریک انصاف تحریم جاوید ذرایع اِبلاغ سمے وار بلاگ عمران خان قومی سیاست کراچی مسلم لیگ (ن) مہاجر صوبہ مہاجرقوم

عمران اسمعیل! کیا جو منہ میں آئے کا بک دیں گے؟

سمے وار (تحریر: تحریم جاوید)
سابق گورنر سندھ اور تحریک انصاف سے منحرف ہونے کی پریس کانفرنس کرنے والے عمران اسمعیل نے گذشتہ دنوں ایک نجی خبری چینل پر مطیع اللہ جان سے گفتگو کرتے ہوئے بزعم خود اپنی “بہادری” کے قصے سناتے ہوئے کہا کہ وہ تو ملک کی دوبڑی سیاسی جماعتوں سے لڑ گئے تھے اور 2014 میں نائن زیرو سے ایم کیو ایم کے خلاف الیکشن لڑنے کھڑے ہوگئے تھے، اس وقت ان کو کسی بھی وقت مارا جاسکتا تھا.
مطلب ایم کیو ایم پر ٹھیک ہے تشدد کے الزام ہیں، اور سب غلط بھی نہیں ہیں، لیکن ایک نیشنل ٹی وی پر بیٹھ کر ایسی بے پر کی ہانک دینا کہ میں عزیز آباد سے الیکشن لڑ رہا تھا اور مجھے کسی بھی وقت مارا جاسکتا تھا یہ ایک نہایت ہی بھونڈ اور بے سروپا بیان ہے۔ مطیع اللہ جان نے بھی اس پر گرفت نہیں کی کہ ایم کیو ایم نے کتنے امیدواروں کو اب تک قتل کیا؟ جو آپ یہ کہہ رہے ہیں۔ یہ ٹھیک ہے کہ عمران خان کے خلاف ردعمل کی وجہ سے عمران اسمعیل نے جب عزیز آباد جانے کی کوشش کی تو ان کا گھیرائو کیا گیا، نعرے بازی کی گئی ان کی گاڑی کے شیشے تک توڑے گئے، لیکن جان سے ماردینے کی بات کہہ دینا، شاید اس ملک کے متعصب لوگوں کو تو بہت بھائے اور شاید ان کی نوٹنکی چھپ جائے جو وہ خود کو چوڑا کرنے کے لیے کہہ رہے تھے اور اتنا تک یاد نہ رکھ سکے کہ یہ ضمنی انتخاب 2014 میں نہیں 2015 میں ہوا تھا اور ان کے 22 ہزار کے مقابلے میں ایم کیو ایم کے کنور نوید نے پوری ریاستی مشینری کی مخالفت کے باوجود 91 ہزار سے زائد ووٹ لے لیے تھے۔ ضمنی انتخاب میں رینجرز اور پوری اسٹیبلشمنٹ کے مقابل آنے پر اتنے ووٹ لے لینا کوئی معمولی بات نہ تھی، اس سے دھاندلی کے سارے الزامات دھل گئے اور وہ جو جعلی ووٹ اور ٹھپے لگانے کی باتیں تھیں وہ ایک بار پھر بے نقاب ہوگئیں۔ لیکن عمران اسمعیل جیسے سیاسی بونے جو ریاستی لاڈ کے عادی تھے اور بہت جلد بہت بڑے ہوگئے تھے وہ کیسے مان سکتے تھے، وہ تو عمران خان جیسے قائد رکھتے ہیں، جو خود بھی بہت بڑے بونے ہیں، روز مفاہمت کے دانے ڈالتے ہیں کہ مجھے نکال دو تو میں افغانستان سے معاہدہ کرادوں گا، مجھے نکال دو تو یہ کردوں گا وہ کردوں گا اور دنیا کے سامنے ڈھنڈورا پیٹتے ہیں بہادری کا کہ دیکھو میں جیل میں ہوں نواز شریف کی طرح بھاگا نہیں، میں تو کہوں گی کہ وہ 11 سال جیل میں رہنے کا آصف زرداری کا ریکارڈ توڑیں وہ کیوں نواز شریف کی “بزدلی” سے مقابلہ کر رہے ہیں ان کے سامنے تو 11 سال جیل میں رہنے کا آصف زرداری کا ریکارڈ ہے وہ کم سے کم 12 سال تک تو باہر کامنہ نہ دیکھیں تاکہ کہہ سکیں کہ سب سے زیادہ اسیر رہا ہوں۔
خیر یہ عمران اسمعیل جیسوں کی باتیں تھیں کہ جو خود کو تحریک انصاف کا بانی راہ نما کہتے ہوئے شرم محسوس نہیں کر رہے تھے جو ذرا سے دبائو پر اپنی پارٹی کے خلاف ہوگئے اور آج ذرا سا موقع کیا ملا سامنے آگئے اوٹ پٹانگ باتیں کرنے۔ عمران اسمعیل صاحب آپ جیسوں کی اوقات نہیں ہے کراچی کی سیاست۔ آپ تو اپنے حلقے کی انتخابی مہم میں بھی بندوق بردار گارڈوں کے حصار میں جلوہ افروز ہوتے تھے ریاست کی مہربانی تھی جو فیصل واوڈا، علی زیدی اور آپ جیسوں کے دن پھر آئے اور آج آپ اپنی ناپسندیدہ اصلیت چھپانے کے واسطے اپنی بہادری کے جھوٹے قصے گھڑتے ہیں!
(ادارے کا بلاگر سے متفق ہونا ضروری نہیں، آپ اپنے بلاگ samywar.com@gmail.com پر بھیج سکتے ہیں)

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Verified by MonsterInsights