Categories
Interesting Facts Karachi Society اچھی اردو انکشاف تہذیب وثقافت دل چسپ ذرایع اِبلاغ سمے وار- راہ نمائی کراچی

حکیم سعید کے ہمدرد میں رومن اردو، ذمہ دار کون؟

سمے وار (خصوصی رپورٹ)
حکیم محمد سعید کا قائم کردہ ہمدرد فائونڈیشن پاکستان ملک کے ان چند نظریاتی اداروں میں شامل رہا ہے، جو زور شور سے نہ صرف مشرقی اقدار کی بات کرتے تھے، بلکہ اس کے ساتھ ساتھ ملک کے نظریاتی تشخص کے بھی بڑے علم بردار تھے، انھی میں سے ایک جلی اور نمایاں پہلو قومی زبان اردو اور اس کا نفاذ تھا۔
حکیم محمد سعید ببانگ دہل اپنی تحریر وتقریر میں اس کا اظہار کرتے بلکہ اپنے ادارے میں بھی انھوں نے دفاتر میں ہر ممکن طور پر اردو کے پرچم کو بلند رکھا ہوا تھا، لیکن اب ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ان کی شہادت کے بعد ان کی بیٹی نے تو کافی حد تک اس سوچ کو برقرار رکھا، لیکن اب حکیم سعید کی نواسیوں اور ان کے شوہروں کے ہاتھ میں معاملات آنے کے بعد جہاں بہت سے ایسے اقدام کیے گئے جو ہمدرد کی نظریاتی سوچ پر سوالیہ نشان ہیں، وہی ہمدرد کی سوچ اور فکر کے برعکس اس کے اشتہارات میں اردو کے لیے رومن رسم الخط کا فروغ ہے۔
جیسے جبری طور پر اردو نونہال ہی کے اندر انگریزی نونہال شامل کرنے پر حکیم محمد سعید اور ہمدرد سے قلبی تعلق رکھنے والے شہریوں نے افسوس کا اظہار کیا تھا، وہ اب روح افزا کے اشتہارات میں رومن اردو کے بڑھتے ہوئے عمل دخل پر پریشان ہیں۔
کیا ہمدرد کاروباری مسابقت میں شامل ہو کر اپنی روایت سے رجوع کرچکا ہے؟ کیا اب اس کا مقصد کارپوریٹ معیشت کی طرح اسی کے رنگ ڈھنگ اپنانا ہیں؟ یا یہ اپنے وضع دار، پروقار اور درخشاں ماضی کے ساتھ بھی کوئی تعلق برقرار رکھنا چاہتا ہے؟ یہ وہ سوالات ہیں جو حکیم محمد سعید کے عقیدت مند ایک دوسرے سے کرتے چلے آرہے ہیں۔ لیکن کیا اس وقت ہمدرد پاکستان کے ناخدا بھی اس حوالے سے کوئی غوروفکر کرنے کے لیے تیار ہیں؟
کیا وہ بھول چکے ہیں کہ ان کے اس بلند مرتبے اور وقار کے پیچھے کروڑؤں پاکستانیوں اور نونہالوں کے دل اور مان شامل ہیں، وہ سرمایہ دارانہ نظام کے پرزے تو نہیں اور وہ بھی ایسے کہ جو قومی اقدار اور قومی زبان ہی کی بیخ کنی کا حصہ دار بن رہا ہے؟

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Verified by MonsterInsights