سمے وار (خصوصی رپورٹ)
آج ایک بار پھر اقتدار کے ایوانوں میں “ایک زرداری، سب پہ بھاری” کی مثال پھر ثابت ہوگئی۔ ابھی کراچی یونین آف جرنلسٹس (کے یو جے) نے صدر مملکت آصف علی زرداری کی جانب سے صحافیوں کو اعتماد میں لینے تک “پیکا” ترمیمی بل 2025 پر دستخط نہ کرنے کے عمل پر اطمینان کا اظہار کیا ہی تھا کہ اس کے چند منٹوں میں ہی آصف علی زرداری کی جانب سے اس متنازع بل پر دستخط کی خبر سامنے آگئی، جس پر وہ تمام حلقے بھی ہکا بکا رہ گئے جو پیپلزپارٹی کی جانب سے “پیکا” مخالفت پر بہت چوڑے ہو رہے تھے۔ اور دھڑلے سے کہہ رہے تھے کہ پی پی انسانی حقوق کی نام لیوا ہے، وہ بھلا ایسا کیسے ہونے دے گی؟
“کے یو جے” کے صدر اعجاز احمد، سینئر نائب صدر ناصرشریف، نائب صدر راہب گاہو، جنرل سیکریٹری لبنیٰ جرار اور دیگر نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں صدر زرداری کے فیصلے کو “احسن اقدام” قراردیتے ہوئے سندھ کے سینئر وزیر و صوبائی وزیراطلاعات شرجیل انعام میمن کا بھی شکریہ ادا کیا تھا۔ کے یو جے کے وفد نے گذشتہ دنوں سینئر وزیر سے ملاقات میں مذکورہ بل پر شدید تحفظات کا اظہار کیا تھا۔ اور شرجیل میمن نے وفد کو یقین دلایا تھا کہ وہ اس بل کے حوالے سے تحفظات پیپلزپارٹی کی اعلیٰ قیادت کے سامنے رکھیں گے اور صحافیوں کو اعتماد میں لیے بغیر یہ بل منظور نہیں کریں گے۔
Categories
پیکا پر دستخط: زرداری نے “کے یو جے” کو یقین دہانیاں ہوا میں اڑا کر رکھ دیں!
