Categories
Exclusive Interesting Facts Karachi PPP Society انکشاف پیپلز پارٹی دل چسپ سمے وار- راہ نمائی سندھ سیاست

کم سے کم تنخواہ40 سے 50 ہزار، عمل درآمد کیسے؟

سمے وار (خصوصی رپورٹ)
ہر مالی سال کے آغاز پر جہاں مختلف مراعات اور مختص رقوم کا ذکر کیا جاتا ہے، وہاں کم سے کم تنخواہ کے حوالے سے اعلان ہی کی سطح پر ہی سہی ضرور اعلان کیا جاتا ہے، کچھ برس پہلے تک یہ بہ مشکل ہزار یا پانچ سو کے اضافے سے آگے بڑھتی تھیں، جیسے سات، آٹھ ہزار تلک۔ لیکن پھر گرانی بڑھی تو سرکاری سطح پر اس میں بھی اضافہ کیا گیا، لیکن اس پر عمل درآمد اتنا ہی مشکل ہوتا چلا گیا۔ حال ہی میں حکومت سندھ نے چار زمروں میں کم سے کم تنخواہوں کا تعین کیا ہے، جو کچھ اس طرح ہے۔ صوبہ سندھ کے محکمہ¿ اطلاعات کے مطابق صوبے بھر میں رجسٹرڈ اور غیر رجسٹرڈ اداروں کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ محنت کشوں کے لیے کم سے کم تنخواہ 40ہزار روپے ماہانہ کی پابندی کریں، یہ زمرہ غیر ہنر مند مزوروں کے لیے ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ دوسرا زمرہ ’نیم ہنر مند‘ مزدوروں کا ہے، جس کی کم سے کم اجرت 41 ہزار 280 روپے رکھی گئی ہے، تیسرے درجے میں ’ہنر مند مزدرو‘ کے لیے 48 ہزار910روپے، اسی طرح اعلیٰ ترین ہنر مندوں کے لیے ماہ وار تنخوا 50 ہزار 868 روپے مقرر کی گئی ہے، جس کا اطلاق یکم جولائی 2025ءسے کردیا گیا ہے۔ سرکاری اعلامیے میں چار زمروں میں تنخواہ کا تعین کیا گیا ہے، لیکن یہ واضح نہیں ہے کہ محنت کش، نیم ہنر مند، ہنر مند اور اعلیٰ ترین ہنر مند کا تعین کس بنیاد پر کیا جائے گا۔ تاہم اب بھی میڈیا اور دوسرے عام صنعتی اداروں میں کم سے کم تنخواہ 25 سے 35 ہزار روپے ہے، یہی نہیں اعلیٰ تعلیم یافتہ افراد کو بھی کم سے کم اجرت بہ مشکل حاصل ہو رہی ہے۔ حکومت سندھ نے صرف خانہ پری کے لیے کم سے کم تنخواہ کا اعلان کردیا ہے، اس پر عمل درآمد ہونا ایک بہت بڑا سوالیہ نشان ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Verified by MonsterInsights