Categories
Exclusive Karachi KU MQM انکشاف ایم کیو ایم پیپلز پارٹی جامعہ کراچی سندھ سیاست کراچی مہاجر صوبہ مہاجرقوم

جامعہ کراچی اور “مزار قائد” کراچی ضلع سے خارج کردیے گئے!

سمے وار (خصوصی رپورٹ)
پیپلزپارٹی کے وزیراعلیٰ سندھ نے تین برس قبل اپنے جس منصوبے کا عندیہ دیا تھا، اب اسے عملی جامہ پہنا دیا گیا ہے۔ یعنی کراچی کے نام سے موجود اضلاع کے نام تبدیل کردیے گئے ہیں، جن میں صرف کراچی جنوبی کو “کراچی ضلع” کا نام دیا گیا ہے، جب کہ کراچی شرقی کو گلشن اقبال، کراچی غربی کو اورنگی ٹائون اور کراچی وسطی کو ناظم آباد کا نام دے دیا گیا ہے۔ بہ ظاہر سادہ سی لگنے والی اس بات کے پیچھے پیپلزپارٹی کی یہ ذہنیت کارفرما ہے کہ اب بہت آسانی سے کراچی ضلع کو خودمختار کردیا جائے گا، جہاں لیاری، اولڈ سٹی ایریا کے ساتھ ڈیفنس اور کلفٹن تک سبھی کچھ شامل ہے، یہیں سارے اہم تجارتی مراکز اور سفارت خانے اور اہم سرکاری ادارے وتنصیبات موجود ہیں۔ اس طرح بہت صفائی سے پیپلزپارٹی نے یہ چال چل دی ہے، جب کہ اس کی حریف سمجھی جانے والی ایم کیو ایم (بہادرآباد) کی صفوں میں موت کا سناٹا ہے۔ عام انتخابات میں “فتح” کا جشن منانے کے بعد سے بہادرآباد مرکز سے کوئی خاطر خواہ روایتی بیان بھی جاری نہیں کیا جارہا، یوں محسوس ہو رہا ہے کہ جیسے انھیں اپنے ہونے کا یقین ہی نہیں ہے، جب کہ دوسری طرف پیپلزپارٹی نے یہ گہری چال چل دی ہے اور ایم کیو ایم یا کسی بھی سیاسی تنظیم کی جانب سے اس پر کوئی ردعمل نہیں دیا گیا۔
تازہ صورت حال کے مطابق اب جامعہ کراچی ہی نہیں بلکہ مزار قائد تک “ضلع کراچی” سے باہر ہوگیا ہے۔ کراچی شرقی میں واقع یہ دونوں جگہیں اب “گلشن اقبال ضلع” میں گنی جائیں گی۔
واضح رہے 2020 میں جب کراچی کے چھے اضلاع کے بعد ساتواں ضلع شرقی سے توڑ کر کیماڑی بنایا گیا تھا، تبھی یہ سوال پیدا ہوا تھا کہ ساتوں ضلع پیپلزپارٹی لیاری کو کیوں نہیں بنا رہی تاکہ اسے شناخٹ ملے اور اختیارات حاصل ہوں، تبھی یہ خدشہ ظاہر کیا گیا تھا کہ اس کا مقصد یہی ہے جو اس وقت کے اور آج کے وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کی جانب سے ظاہر کردیا گیا تھا، اب پیپلزپارٹی کا مضبوط نام نہاد “ضلع کراچی” میں لیاری جیسا مضبوط گڑھ موجود ہے، اور یہاں ایم کیو ایم کی خاطر خواہ سیاسی پوزیشن موجود نہیں ہے، اس طرح وڈیرہ شاہی نے مہاجر شہر پر سیاسی قبضے کرنے کی ایک مکروہ کوشش کو عملی جامہ پہنا دیا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *