(تحریر: تحریم جاوید)
پاکستان اور ہندوستان کی کشیدگی کے سائے میں ایک مرتبہ پھر ہندوستان میں قائم کراچی بیکری کے نام بدلنے کے لیے انتہا پسند میدان میں ۤآگئے ہیں۔ گذشتہ دنوں اس بیکری پر توڑ پھوڑ کی گئی اور کراچی بیکری لکھے ہوئے بورڈ پر لٹھ بردار ہجوم نے دھینگا مشتی کی، اِسے دیکھ کر بے ساختہ سندھ کے اندر کراچی دشمنی یاد ۤآگئی!
کیسے یہاں کراچی کے بلدیاتی نظام کو ظالمانہ طریقے سے وڈیرانہ صوبائی حکومت کے تحت کیا گیا۔ کیسے میئر کراچی کے اختیارات کو صوبائی حکومت نے ہڑپ لیا، بطور مشیر بلدیاتی امور مرتضیٰ وہاب پیڈسٹرین برج کے افتتاح کرکے اس کی تختیاں ٹھکواتے رہتے تھے۔
کیسے “کراچی بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی” کو سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کیا گیا؟
کیسے کراچی واٹر بورڈ کو حکومت سندھ کے ماتحت کیا گیا؟
کیسے کراچی میں کچرا اٹھانے کے مقامی ادارے کے بہ جائے ‘سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ” کا تسلط کیا گیا؟
کیسے “این آئی سی وی ڈی” کو “ایس آئی سی وی ڈی” کردیا؟
کیسے جناح میڈیکل یونیورسٹی میں قائد کے نام تک کو نہ بخشا اور اِسے “جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی بنوایا گیا؟
کیسے کراچی میٹرک اور انٹر بورڈ میں سندھ کے افسران مسلط کیے گئۓ؟
کیسے کراچی لفظ سے نفرت کرتے ہوئے، کراچی کے ساتھ سندھ لکھنے کے مطالبے کیے گئے؟
کیسے کراچی کو مہاجروں سے چھڑانے کے لیے یہاں سڑک کے کنارے گوٹھوں سے لوگ لا لا کر بٹھائے گئۓ؟
کیسے کراچی پورٹ ٹرسٹ کو نیچا کرنے کی نیت سے کراچی ہی کی دوسری بندرگاہ “پورٹ قاسم” کو نوازا جا رہا ہے؟
کیسے کراچی کے اضلاع کے ناموں کو بدل کر کراچی کو سات ضلعوں میں بانٹا اور پھر ان میں صرف ایک ضلع کو کراچی قرار دے کر باقی کو خارج کرنے کی کوششیں ہیں؟
کیسے کراچی کے اداروں پر سندھ کا کوٹا لاگو کرکے کراچی کو ہر جگہ سے بے دخل کیا جا رہا ہے؟
کیسے کراچی سے کراچی ہی کی ثقافت کو بے دخل کیا جا رہا ہے، پریس کلب سے آرٹس کونسل اور چیمبر آف کامرس سے کراچی بار تک ہر جگہ سندھی ثقافت کا راج ہے؟
کیسے کراچی میں ہی ہماری تنصیبات میں سندھی اور سرائیکی اجرک چھاپ دی گئی ہے اور کوئی پوچھنے والا نہیں ہے؟
کیسے وڈیرانہ ذہنیت کراچی کے نام تک کو بدل کر کلاچی کرنے کی مکروہ ذہنیت ظاہر کرتی رہتی ہے؟
تو کراچی سے نفرت سرحد پار اگر بھارتیہ جنتا پارٹی کر رہی ہے تو کیا ہوا سندھ کے قبضے میں آنے کے بعد سے یہاں بھی تو کراچی سے نفرت ہی کی گئی، کبھی کوٹا سسٹم لگا کر، کبھی سندھی نافذ کرکے، کبھی کراچی کا مینڈیٹ کچل کر، کبھی سندھ سے ۤآکر کراچی پر حکومت کرکے۔
یقیناً کراچی سے نفرت کرنے میں “بی جے پی” آج بھی دوسرے نمبر پر ہے، پہلا نمبر آج بھی ذوالفقار بھٹو اور اس کے بعد قہر توڑنے والے اس کے خاندان اور آل اولاد کا ہی
ہے!
(آپ اپنے بلاگ اس ای میل پر بھیج سکتے ہیں : samywar.com@gmail.com)
Categories
کراچی سے نفرت: “بی جے پی” کا نمبر آج بھی دوسرا
