سمے وار بلاگ (تحریر: سعد احمد)
آج نواب زادہ شہید ملت لیاقت علی خاں کا 130 واں یوم پیدائش ہے۔ وہ آج ہی کے دن مشرقی پنجاب کے ضلع کرنال میں پیدا ہوئے تھے، قائداعظم کی وفات کے بعد پاکستان کی وڈیرہ شاہی کے راستے کی آخری رکاوٹ تھے، انھیں جیسے راستے سے ہٹایا اور کس نے ہٹایا وہ روز روشن کی طرح عیاں ہے، ان پر تعصب کے تحت بہت سے الزامات لگائے گئے اور آج بھی لگائے جاتے ہیں، لیکن سچ تو یہ ہے کہ وہ اور ان کا مشہور زمانہ مُکا پاکستان کے دشموں کے ساتھ مہاجر دشمنوں کے ذہنوں پر بھی سوار ہے۔ تبھی حکومت نے 2016 میں عزیز آباد کے مکا چوک سے ان کا مکا پہلے چھپایا گیا اور پھر نکال کر غائب کردیا گیا۔ اس سے یہی ظاہر ہوتا ہے کہ ان کے لیے یہاں کتنی تنگ نظری موجود ہے۔
دل چسپ بات یہ ہے کہ عزیز آباد میں ان کا مکا نکال کر نہ جانے کہاں لے جایا گیا اور اس چوک کا نام “لیاقت علی خان چوک” رکھ دیا۔ کیسا وڈیرا پن اور سستی جہالت ہے یہ کہ آپ اتنے خوف زدہ ہوئے آپ کو لگا کہ یہ مکا لیاقت علی خان کا نہیں بلکہ الطاف حسین کا ہے اور مکا نکال دینے سے الطاف حسین ختم ہوجائے گا۔ حد ہے اور بے حد ہے.
.
(ادارے کا بلاگر سے متفق ہونا ضروری نہیں، آپ اپنے بلاگ samywar.com@gmail.com پر بھیج سکتے ہیں)
Categories
قائد ملت کا مُکا ہٹا کر وہاں “لیاقت چوک” لکھ دیا؟
