Categories
Education Exclusive Interesting Facts Karachi Media MQM PPP Society اردوادب ایم کیو ایم پی ٹی وی پیپلز پارٹی تعلیم تہذیب وثقافت جامعہ کراچی خواتین دل چسپ ذرایع اِبلاغ سندھ سیاست قومی تاریخ کراچی مہاجر صوبہ مہاجرقوم ہندوستان

سندھ کے 17 رکنی ثقافتی بورڈ میں ایک بھی مہاجر نہیں؟

سمے وار (خصوصی رپورٹ)
رواں ماہ سات تاریخ کو ایک خبر آئی کہ حکومت سندھ نے غریب اور مستحق فن کاروں، ادیبوں، شاعروں کی مالی مدد کے واسطے قائم مینجمنٹ بورڈ میں تبدیلی کر دی ہے، جس کے تحت محکمہ ثقافت و سیاحت سندھ کے ماتحت انڈومنٹ، وظیفوں کے لیے قائم مئنجمنٹ بورڈ کا 2018 کا اعلامیہ اب ختم کر دیا گیا ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی منظوری سے سندھ کے وزیر ثقافت و سیاحت سید ذوالفقار علی شاہ مینجمنٹ بورڈ کے چیئرمین ہوں گے، جب کہ سیکریٹری کلچر وائس چیئرمین اور ڈی جی کلچر بورڈ کے سیکریٹری کے طور پر شامل ہوں گے۔
اس بورڈ کے دیگر ارکان میں کراچی آرٹس کونسل کے صدر، سکھر آرٹس کونسل، جی ایم “پی ٹی وی” اور سیکریٹری جنرل “سندھی ادبی بورڈ” شامل ہوں گے. (جب کہ انجمن ترقی اردو کی طرح کی کسی بھی تنظیم سے کوئی نمائندگی ضروری نہیں سمجھی گئی)
حکومت سندھ کے اس بورڈ میں گلوکاروں میں معروف گلوکارہ صنم ماروی اور رجب فقیر شامل کیے گئے ہیں۔ جب کہ اداکاروں میں جاوید شیخ، ایوب کھوسو، احسن خان اور منیب بٹ شامل ہیں۔
لکھاری ارکان میں معروف لکھاری نورالہدیٰ شاہ اور مہتاب اکبر راشدی اس بورڈ کا حصہ ہیں۔
اس کے علاوہ یوسف بشیر قریشی اور عرفان سموں بھی بورڈ میمبران میں شامل کیے گئے ہیں۔
بتایا گیا ہے کہ سندھ حکومت کی جانب سے قائم کردہ بورڈ سے غریب اور مستحق فن کاروں, ادیبوں، شاعروں اور اداکاروں کی مالی مدد کے لیے کام کرے گا۔
حکومت سندھ نے ذو لسانی صوبے کی حکم راں ہونے کے باوجود روایتی طور پر سندھ کو نوازنے کا مظاہرہ کیا ہے، اس میں 13 ارکان حتمی طور پر سندھی ہیں، جن میں صوبائی وزیر، سیکریٹری کلچر اور ڈی جی کلچر سے لے کر سندھی ادبی بورڈ اور گلوکاروں، اداکاروں اور لکھاریوں تک میں صرف سندھیوں ہی کو چن چن کر جگہ دی گئی ہے۔
جب کہ “جی ایم” پی ٹی وی، صدر کراچی آرٹس کونسل کے علاوہ احسن خان اور منیب بٹ سمیت 4 افراد غیر سندھی ہیں، لیکن 17 رکنی کمیٹی میں شامل ان چار افراد کا تعلق سندھ کی دوسری بڑی قوم مہاجر سے نہیں ہے، جس پر مہاجر حلقوں میں شدید ردعمل کا مظاہرہ کیا جا رہا ہے کہ ایک طرف پیپلزپارٹی سندھ کی تقسیم کے خلاف خون کے دریا بہا دینے کی بات کرتی ہے دوسری طرف یہ سندھ میں مہاجر شناخت کو کسی بھی سطح پر بھی کوئی جگہ دینے کے لیے تیار نہیں ہے، بلکہ ہر مرحلے پر مہاجروں اور مہاجروں کی تہذیب وثقافت کو کچلنے کا عملی مظاہرہ کرتی آئی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Verified by MonsterInsights