Categories
Education Exclusive Health Interesting Facts Media Society Tahreem Javed انکشاف تحریم جاوید تعلیم دل چسپ ذرایع اِبلاغ سمے وار بلاگ سمے وار- راہ نمائی صحت

ہم ٹشو پیپر استعمال کریں یا نہ کریں؟

سمے وار (تحریر: تحریم جاوید)
کبھی کبھی یہ لگتا ہے کہ جیسے ہم ایک دھوکے کی دنیا میں رہ رہے ہیں، کبھی ہمیں کوئی تحقیق سائنسی حقیقت اور دریافت کے نام پر چپکا دی جاتی ہے، پھر وقت گزرتا تو اس کی الٹ ایک اور “سائنس” سامنے آجاتی ہے، کبھی کہتے ہیں کہ کولیسٹرول سے پاک کھائو پھر کہتے ہیں کہ پاک تو ہو نہیں سکتا، جسم کو کولیسٹرول بھی چاہیے پھر اچھا کولیسٹرول اور برا کولیسٹرول بنا دیا، کبھی کہا یہ ایسے کھائو کبھی کہا ویسے کھائو، کبھی کچھ کبھی کچھ
ایسے ہی سائنس اور خطرات کے ساتھ ایک نئی “وبا” ماحولیاتی تبدیلی کی بھی سامنے آگئی ہے، اس کی بنیاد پر جیسے “سائنس” ہمیں چیزیں بتاتی تھی، ایسی ہی ماحولیاتی تحقیقات میں بھی چیزوں کے استمعال کرنے اور نہ کرنے کے مشورے اور حکم دے دیے جاتے ہیں، جب ضرورت پڑی تو آواز لگا دی کہ ایسا پانی پیو، پھر کہا پکا کر پیو، پھر کہا تھا زیادہ نہ پکائو، پھر کہا نہ پکائو اس میں صاف کرنے کو جو اجزا ملتے ہیں وہ کیمیکل ری ایکٹ کرتا ہے، اس لیے منرل واٹر۔ اور وہ منرل واٹر کیسے پراسس ہو رہا ہے، کن مراحل سے گزر کر آرہا ہے راوی خاموش رہتا ہے۔
ایسے ماحولیاتی “منجن” میں ایک چیز ٹشو کا استمعال ہے، جیسے سب کچھ ڈیجیٹلائز کرنے والوں نے آواز لگائی کہ کاغذ بچائو ماحول بچائو، ایسے ہی جو پہلے کہتے تھے کہ ٹشو پیپر لگائو اور پانی خرچ نہ کرو اس سے پینے کا پانی کم ہو جاتا ہے۔ لیکن اب یہ حقیقت بتائی جا رہی ہے کہ ٹشو پیپر بننے میں اتنا زیادہ پانی لگ جاتا ہے کہ بہتر ہے کہ آپ ٹشو کی جگہ پانی سے ہاتھ دھو لیں جس سے درخت بھی بچیں گے جو کہ پانی بھی پیتے ہیں اور ہوا بھی صاف رکھتے ہیں، دورا ٹشو پیپر تیار کرنے میں بھی 100 گنا زیادہ پانی لگ جاتا ہے۔ لہٰذا اب دوبارہ واپسی ہو رہی ہے پانی پر!
ساتھ میں یہ بھی سوال کیا جا رہا ہے کہ جب ایک پلیٹ ٹشو پیپر سے نہیں صاف ہوسکتی تو آپ کے جسم کی گندگی کیسے صاف ہوسکتی ہے؟
جیسے “اے ٹی ایم” پر 24 گھنٹے اے سی چلتا ہے اور ہمیں ترغیب دیتا ہے کہ چھپی ہوئی چٹ پرنٹ نہ کرو اس سے ماحول خراب ہوگا کہ کاغذ خرچ ہوتا ہے، اور یہ نہیں دیکھتے کہ اے سی چلنے سے کتنا کاربن نکل رہا ہے اور گرم ہوتی دنیا پر کس قدر درجہ حرارت کا بوجھ بڑھ رہا ہے؟
پتا نہیں ہمارے ساتھ کیا ہورہا ہے؟
***
(ادارے کا بلاگر سے متفق ہونا ضروری نہیں، آپ اپنے بلاگ samywar.com@gmail.com پر بھیج سکتے ہیں)

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Verified by MonsterInsights